’پاکستان کے پانچ طاقتور ترین لوگوں نے مل کر سپریم کورٹ کے ایک جج کو عبرت کی مثال بنانے کی کوشش کی لیکن ان میں سے ہی چار ۔ ۔ ۔‘ حامد میر  بھی کھل کر بول پڑے

’پاکستان کے پانچ طاقتور ترین لوگوں نے مل کر سپریم کورٹ کے ایک جج کو عبرت کی ...
’پاکستان کے پانچ طاقتور ترین لوگوں نے مل کر سپریم کورٹ کے ایک جج کو عبرت کی مثال بنانے کی کوشش کی لیکن ان میں سے ہی چار ۔ ۔ ۔‘ حامد میر  بھی کھل کر بول پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی حامد میر نے لکھا ہے کہ ’پاکستان کے پانچ طاقتور ترین لوگوں نے مل کر سپریم کورٹ کے ایک جج کو عبرت کی مثال بنانے کی کوشش کی، پانچ میں سے چار صاحبان اپنے عہدوں سے فارغ ہوچکے، ایک صدر باقی ہے جس نے 17ستمبر کو اسی جج سے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف لیا جس جج کے خلاف صدر نے 2019ء میں نااہلی کا ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھجوایا تھا‘۔یہ بات انہوں نے روزنامہ جنگ میں چھپنے والے اپنے کالم میں لکھی ۔

حامد میر مزید لکھتے ہیں کہ ’اس ریفرنس کی سازش میں ملوث وزیر اعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑا اور آج کل وہ اٹک جیل میں ہیں، سازش کا ایک اور کردار آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے جنہوں نے وزیر اعظم کو ایک جج کے خلاف سازش کا حصہ بننے پر مجبور کیا۔

 پھر باجوہ اور عمران خان کی لڑائی ہو گئی۔ صدر نے ان دونوں کی لڑائی ختم کرانے کی بہت کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوئے، باجوہ بھی ریٹائر ہوگئے۔ جس ڈی جی آئی ایس آئی نے جج کی اہلیہ کے اثاثوں کی چھان بین کیلئے دن رات ایک کر دیا اور میڈیا کو جج کی کردار کشی کیلئے استعمال کیا وہ یہ سمجھتا تھا کہ اگلے تیس سال تک ریاست پاکستان پر اس کا قبضہ قائم رہے گا لیکن وہ بھی اپنے عہدے سے فارغ ہو گیا۔

بدقسمتی یہ تھی کہ ایک نہیں دو چیف جسٹس اس سازش میں شامل رہے۔ پہلے جسٹس گلزار احمد اور پھر جسٹس عمر عطا بندیال، یہ دونوں بھی فارغ ہوگئے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس آف پاکستان بن چکے ہیں، قاضی صاحب کا چیف جسٹس بننا کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ جو لوگ پاکستان کے مستقبل سے مایوس ہیں ان کیلئے قاضی فائز عیسیٰ اندھیرے میں امید کی ایک کرن ہیں۔

روزنامہ پاکستان کا واٹس ایپ چینل جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

حامد میر مزید لکھتے ہیں کہ نئے چیف جسٹس کا یہ پیغام سب تک پہنچ چکا ہے کہ وہ اللّٰہ تعالیٰ کے بعد صرف آئین پاکستان کے تابع ہیں۔ آنے والے دنوں میں نئے چیف جسٹس صاحب اپنے دعوے پر قائم رہے اور انہوں نے آئین پر عملدرآمد کی کوشش جاری رکھی تو صرف اسرار خان نہیں بلکہ بہت سے پاکستانی نوجوان انکے ساتھ کھڑے ہو جائیں گے۔آج پاکستان کی سلامتی کا سب سے بڑا تقاضا آئین کی بالادستی ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ کسی سیاسی جماعت یا وکلاء کے کسی گروہ کی وجہ سے چیف جسٹس نہیں بنے بلکہ وہ صرف اورصرف آئین پاکستان کی وجہ سے چیف جسٹس بنے ہیں‘۔