چینی صدر کے دورہ اقتصادی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہے؛ فیصل آفریدی

چینی صدر کے دورہ اقتصادی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہے؛ فیصل آفریدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (کامرس رپورٹر) پاک چائینہ جوائنٹ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے چینی صدر کے دورہ پاکستان کو دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے ۔جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اُنہوں نے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد، تعاون اور اور علاقائی روابط کو بڑھانے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں 9 سال کے بعد کوئی چینی راہنماء پاکستان کا دورہ کرنے آرہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چینی صدر کا یہ دورہ سال2015ء میں اُنکا پہلا غیر ملکی دورہ ہے جو کہ چین کیلئے پاکستان کی معاشی ترقی کی کی اہمیت کو اُجاگر کرتا ہے۔فیصل آفریدی نے کہاکہ سال2015ء کو پاک چین دوستی کا سال قرار دیا گیا ہے۔ اور سال کے آغاز میں ہی چند اہم منصوبوں مثلا پاک چین اکنامک کاریڈار، شاہراہ، ریشم کی تشکیل نو اور One Road, One Belt کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے گفتگو کی گئی ۔ اُنہوں نے کہا کہ چینی صدر کے اس دورے کے دوران ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے40 ارب ڈالر کی مالیت کے معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار چینی سرمایہ کاروں کی براہِ راست سرمایہ کاری پاکستان میں معاشی انقلاب برپا کر دے گی۔فیصل آفریدی نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی مالیاتی نظام میں چین کا کردار مثبت اور تعمیری ہے لہٰذا پاکستان کو ان مخلصانہ کوششوں میں چین کا بھرپور ساتھ دینا چاہئے اس کی وجہ یہ ہے کہ چین کو ترقی یافتہ ایشیاء کے خواب میں پاکستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستان کی جانب سے تعاون اس ترقی کی رفتار میں اضافہ کرے گی ۔اس حوالے سے اُنہوں نے چین کی جانب سے AIIB بنک کی تشکیل کو سراہتے ہوے کہا کہ اس بنک کی تشکیل سے ایشیا ء میں انفراسٹرکچر کی کمی کو نہائت ک عرصے میں پوراکیا جاسکے گا۔فیصل آفریدی نے کہا کہ یہ بات خوش آئیند ہے کہ حالیہ حکومت ان منصوبوں کی اہمیت اور مستقبل میں ان کے معیشت پر مثبت اثرات سے اچھی طرح واقف ہے اور ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے حقیقی کوششیں کر رہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ عوام اور کاروباری برادری کو ترقی کے مقاصد کے حصول کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا اور زاتی مفاد سے آگے سوچنا ہو گا ۔

مزید :

کامرس -