پائلٹ پروجیکٹ کا دائرہ کار صوبہ بھر کے تھانوں میں پھیلایا جائے گا ،مشتاق احمد سکھیرا
لاہور)وقائع نگارخصوصی) ۔تھانوں میں پولیس کے عوام کے ساتھ بہتر رویے ،بروقت ایف آئی آر کا اندراج، تفتیشی طریقے کار میں بہتری ، تھانوں میں کمپوٹرائزڈ ریکارڈ مینجمنٹ اور کرپشن کے خاتمے کے لیے لاہور کے 10تھانوں میں شروع کیے جانے والے پائیلٹ پروجیکٹ کا دائرہ کار صوبے بھر کے تھانوں میں پھیلایا جائے گا،تاکہ سویلین سٹاف کی موجودگی میں عوا م بلا خوف و خطر اپنے مسائل کے حل کے لیے پولیس سے رابطہ کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے سنٹر ل پولیس آفس لاہور میں پائلٹ پروجیکٹ کے بارے میں میڈیا کی آراء جاننے کے لیے پرنٹ / الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے ایک غیر رسمی ملاقات کے دوران کیا۔صوبائی پولیس سربراہ نے پائلٹ پروجیکٹ کے بارے میں میڈیا کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی طورپر یہ پروجیکٹ لاہور کے 10 تھانوں مصطفی آباد ، ساوتھ/ نارتھ کینٹ ، باغبانپورہ، گلبرگ، ماڈل ٹاؤن ، سرور روڈ ، اور ڈیفنس کے اے / بی اور سی تھانوں میں آزمائشی طور پر شروع کیا گیا ہے۔جن کے لیے 83 سویلین سٹاف کو NTS کے ذریعے بھرتی کیا گیا ہے جس میں 20 خواتین بھی شامل ہیں ۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ CHCمیں دو شفٹیں ہیں جو صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک اور دوسری شفٹ شام 4 بجے سے رات 11 بجے تک کا م کرتی ہے۔ان سنٹرز میں موجود عملہ شکایت کنند گان کی شکایات کا اندراج کرنے کے بعد فوری طور پر سائل کو ایک کمپوٹرائزڈ سلیپ جاری کرتا ہے جس میں اس کیس کے تفتیشی افسر کا نام اور رابطہ نمبر بھی درج ہوتا ہے تاکہ سائل بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی شکایت کی صورتحال کے بارے میں آگاہ ہوسکے۔جبکہ 15 پر چلنے والی تمام کالز کو بھی CHC کے ساتھ جلد منسلک کر دیا جائے گاہے۔ ان سنٹرز پر کام کرنیوالے عملے کے انتظامی اختیارات متعلقہ ایس پیز کو دے دیے گئے ہیں۔اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے CHC کے بارے میں آئی جی پنجاب کومختلف تجاویز دیتے ہوئے بتایا کہ ان سنٹرز کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تعینات ہونے والے عملے کومکمل اختیارات دینے ، قوانین کے بارے میں مکمل آگاہی اور دو کے بجائے 24 گھنٹوں کی تین شفٹیں کرنے اور چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے عملے کی مستقل مانٹیرنگ کا سسٹم قائم کیا جائے۔ آئی جی پنجاب نے میڈیا نمائندوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی تجاویزکی دل سے قدر کرتے ہیں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں CHC سنٹرز کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ عوام کو اپنے مسائل کی بروقت داد رسی کے لیے ایک بہتر ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ آخر میں یوحنا آباد واقعے کی تفتیش کے بارے میں میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے بتایاکہ کرسچن کمیونٹی کے تعاون سے دو لوگوں کوجلانے والوں کی نشاندہی ہو چکی ہے اور واقعے میں ملوث ملزموں کا چالان پیش کردیا گیا ہے اور جبکہ د ھماکے میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں مزید تفتیش جاری ہے۔