مانع حمل گولیوں کا خطرناک ترین سائیڈ ایفیکٹ سامنے آگیا، گولی کھاتے ہی اس خاتون کا کیا حشر ہوا؟ جان کر ہر شخص گھبرا جائے

مانع حمل گولیوں کا خطرناک ترین سائیڈ ایفیکٹ سامنے آگیا، گولی کھاتے ہی اس ...
مانع حمل گولیوں کا خطرناک ترین سائیڈ ایفیکٹ سامنے آگیا، گولی کھاتے ہی اس خاتون کا کیا حشر ہوا؟ جان کر ہر شخص گھبرا جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (نیوز ڈیسک) مانع حمل گولیوں کا استعمال آج کل بہت عام پایا جاتا ہے اور کبھی کبھار ان کے نقصانات کی بات بھی سننے کو ملتی ہے، مگر شاید ہی کبھی آپ نے سنا ہو کہ یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ یہ حیرت انگیز انکشاف نوجوان خاتون لوئی پیلفری من نے کیا ہے جو مانع حمل گولیوں کے استعمال کے ساتھ سگریٹ نوشی جاری رکھنے کی وجہ سے موت کے منہ میں جاکر واپس آئی ہیں۔
اخبار ڈیلی سٹار کے مطابق پیلفری من کا کہنا ہے کہ انہیں کبھی کسی ڈاکٹر نے نہیں بتایا تھا کہ مانع حمل گولیوں کے استعمال کے ساتھ سگریٹ نوشی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ایک روز انہیں اپنی بائیں آنکھ کی پچھلی جانب شدید درد محسوس ہوااور پھر ان کی نظر دھندلانے لگی،کچھ ہی دیر بعد ان کے جسم کا بایاں حصہ بالکل سن ہوچکا تھا اور وہ زمین پر گر چکی تھیں۔ پیلفری کا کہنا ہے کہ انہوں نے بہت مشکل سے اپنے موبائل فون پر ایمرجنسی نمبر ڈائل کیا اور خوش قسمتی سے دوسری جانب موجود شخص نے انہیں کچھ وقت تک حواس بحال رکھنے میں بہترین مدد فراہم کی۔ اسی دوران ایمرجنسی اہلکار پہنچ چکے تھے لیکن جب انہیں ہسپتال لیجایا جارہا تھا تو وہ بیہوش ہوچکی تھیں۔

حمل کے دوران ماں کی چھوٹی سی غلطی نومولود بیٹی کی سنگین ترین بیماری کا باعث بن گئی، اولاد کے خواہشمند افراد کیلئے انتہائی اہم خبر
ہسپتال جانے پر معلوم ہوا کہ ان کے دماغ میں خون کا لوتھڑا بننے سے جسم کے بائیں حصے پر فالج کا حملہ ہوا تھا۔ چار گھنٹے کے آپریشن میں ان کے دماغ سے خون کا لوتھڑا نکال لیا گیا لیکن ان کا جسم فالج سے شدید متاثر ہوا تھا۔ پیلفری من کہتی ہیں کہ وہ الفاظ میں بیان نہیں کرسکتیں کہ انہیں کس تکلیف سے گزرنا پڑا۔ انہیں واش روم جانے کے لئے بھی کسی کے سہارے کی ضرورت ہوتی تھی اور اپنا چھوٹا سا چھوٹا کام کرنے کے لئے بھی کسی کی مدد لینا پڑتی تھی۔
پیلفری من کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ مانع حمل گولی کے استعمال کے ساتھ تمباکو نوشی جاری رکھنا ان پر فالج کے حملے کا سبب بنا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ روزانہ تقریباً 10 سگریٹ پیا کرتی تھیں لیکن اب اس بدعادت کو مکمل طور پر چھوڑ چکی ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی تکلیف کی داستان دنیا کے سامنے صرف اس لئے پیش کی ہے کہ دوسروں کو وہ بات بتا سکیں کہ جس سے لا علمی کی وجہ سے وہ مرتے مرتے بچی ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -