شانگلہ میں خسرہ مے وبائی شکل اختیار کر لی ، 3بچے جاں بحق ، سینکڑوں متاثر
الپوری(پ ر)شا نگلہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر الپوری سے6کلو میٹر دور علاقہ درہ مناف خیل میں خسرہ کی بیماری نے وبائی شکل اختیار کی3بچے جان بحق اور سینکڑوں بچے بیمار پڑے ہیں، جان بحق ہونے والے بچوں میں ثنا اللہ ولد اکرام اللہ عمر 11ماہ،ذبیح اللہ ولد ذاکر اللہ عمر 2سال،ودیعہ دختر عنایت خان عمر 4سال شامل ہیں۔بیماری پھوٹنے کی بنیادی وجہ علاقہ میں صحت کی سہولت کی عدم دستیابی ہے،جبکہ محکمہ صحت شانگلہ نے ان علاقوں میں اب تک کوئی مہم نہیں چلائی،گزشتہ سال علاقے میں خسرہ اور دیگر بیماریوں کیلئے ایک مہم چلائی گئی ،مگر وہ کاغذوں کی حد تک محدود رہی،علاقہ درہ مناف خیل کو سڑک کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ٹیموں کو پہنچنے میں دشواری ہو گی،تاہم 12000ہزار ابادی والے علاقے میں اگر محکمہ صحت نے بروقت مداخلت نہیں کی تو بچوں کیلئے مزید کھٹن حا لات پیدا ہو سکتے ہیں ۔دریں اثناء ممبر قومی اسمبلی اور پا کستان مسلم لیگ کے رہنما کے ڈاکٹر عباد اللہ خان نے پیدل چل کرجان بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین سے تعزیت کی،ڈاکٹر عبا د اللہ نے لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خواہ حکومت کا صحت کا انصاف پروگرام محض ڈھونگ ہے اور عوام کو خسرہ و دیگر خطرناک بیماریوں کیلئے ویکسن اور ادوایات بھی میسر نہیں ہیں،ڈاکٹر عباد نے کہا کہ ان واقعات کی تمام ذمہ داری محکمہ صحت شانگلہ پر عاید ہوتی ہے ،جو غافل رہتے ہیں اور کبھی غفلت کی نیند سے نہیں جاگتے،انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوراً متاثرہ علاقے میں صحت کے ماہرین کی ٹیمیں روانہ کرنا چاہیے اور خدا نخواستہ یہ بیماری مزید پھیل گئی تو زمہ داری صوبائی حکومت اور ان کے ہمنواوں پر ہو گی۔