کرکٹ کی دنیا میں سب سے بڑی تبدیلی آنے والی ہے ، اب امپائر اپنا موبائل دیکھ کر آؤٹ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کریں گے کیونکہ۔۔۔

کرکٹ کی دنیا میں سب سے بڑی تبدیلی آنے والی ہے ، اب امپائر اپنا موبائل دیکھ کر ...
کرکٹ کی دنیا میں سب سے بڑی تبدیلی آنے والی ہے ، اب امپائر اپنا موبائل دیکھ کر آؤٹ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کریں گے کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کرکٹ کے عالمی مقابلوں میں تو ٹیکنالوجی اتنی جدید ہو چکی ہے کہ بلے باز کے لیے کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ یا ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہونے پر یہ جھوٹ بولنا ممکن نہیں رہا کہ گیند بلے کو چھو کرنہیں گزری، مگر کلبوں اور دیگر کرکٹ کے چھوٹے مقابلوں میں اب بھی بلے باز یہ جھوٹ اکثر بولتے ہیں اور آؤٹ ہو کر بھی مصر ہوتے ہیں کہ ہم آؤٹ نہیں ہوئے۔اب ہاک آئی (Hawk eye)نامی کرکٹ ٹیکنالوجی فرم نے ایک ایسی ڈیوائس ایجاد کر دی ہے جس سے ایسے بلے بازوں کو پکڑنا بہت آسان ہو گیا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اس ڈیوائس کا نام سنیکومیٹر(Snickometer) رکھا گیا ہے اور اس کا سائز روپے کے سکے کے برابر ہے۔ یہ ڈیوائس بلے پر نصب کی جائے گی اور پھر اسے امپائر کے موبائل فون میں ایک ایپلی کیشن سے منسلک کیا جائے گا۔ اس ڈیوائس میں سنسر لگا ہو گا جو پتا چلائے گا کہ گیند بلے سے ٹچ ہوئی تھی یا نہیں، پھر جو بھی نتیجہ ہو گا اسے امپائر کے سمارٹ فون پر ظاہر کر دے گا۔ اس طرح امپائر بلے باز کی ایمانداری پر انحصار کرنے کی بجائے ازخود درست فیصلہ دینے کے قابل ہو جائے گا۔

مزید جانئے: ’دنیا بھر میں کرکٹ کھیلتے ہوئے کم از کم 500 خواتین سے تعلقات قائم کئے‘ معروف بین الاقوامی کرکٹر نے زندگی کے شرمناک راز سے پردہ اٹھادیا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ڈیوائس کی قیمت صرف 25پاؤنڈ(تقریباً3ہزار 700روپے) ہو گی اور کوئی بھی شخص اسے خرید سکے گا۔ہاک آئی کے بانی اور سابق کاؤنٹی کرکٹر پاؤل ہاکنز کا کہنا تھا کہ ’’ہم گیند کے بلے سے ٹچ ہونے کا پتہ چلانے والی ٹیکنالوجی نچلی سطح پر لانا چاہتے تھے تاکہ چھوٹے کلبوں میں بھی امپائر درست فیصلہ دے سکیں۔یہ سسٹم بڑے عالمی مقابلوں میں استعمال ہونے والے موجودہ سسٹم سے قدرے مختلف ہے۔ بڑے لیول کی کرکٹ میں ہم بلے سے کوئی چیز نہیں چپکا سکتے لیکن کلب کرکٹ میں ایسا ممکن ہے۔ اس سسٹم کے ذریعے امپائر فوری طور پر اپنے سمارٹ فونز کے ذریعے معلوم کر سکیں گے کہ گیند بلے سے ٹچ ہوئی تھی یا نہیں۔‘‘

مزید :

کھیل -