مودی سرکار کشمیریوں کی’’ ثابت قدمی‘‘ سے گھبرا گئی ،احتجاج روکنے میں ناکامی پر سماجی رابطوں کی تمام ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی
سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ وادی میں کشمیری حریت پسند نوجوانوں کے جذبہ آزادی نے مودی سرکار کو بوکھلا دیا ،بھارتی فوج کے ظالمانہ تشدد کے باوجود کشمیریوں کے مسلسل احتجاج نے عقل و شعور سے بے بہرہ مودی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ،جموں و کشمیر میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ’’فیس بک‘‘ اور ’’وٹس ایپ‘‘ کو مکمل بلاک کر دیا جبکہ دیگر سائٹس پر بھی پابندی لگانے کا عمل شروع کر دیا گیا ،مودی حکومت نے یہ اقدام قابض بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی ویڈیوز اور تصاویر کو سماجی ویب سائٹس پر شیئر کرنے، احتجاج کے لئے کشمیری نوجوانوں کو اکٹھا ہونے اور کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے نام پر اٹھایا گیا ہے ۔
بھارتی نجی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی تحریک آزادی کے بعدوادی میں تھری جی اور فور جی موبائل انٹرنیٹ سروسز 17 اپریل سے معطل ہیں،جبکہ وادی میں اب بھارتی مواصلاتی کمپنیوں نے سماجی ویب سائٹس کو بلاک کرنا شروع کردیا ہے۔ نجی مواصلاتی کمپنی ’’بھارتی ائرٹیل لمیٹڈ‘‘ نے معروف سماجی ویب سائٹ ’’فیس بک‘‘ اور پیغام رسانی کی ایپلی کیشن ’’وٹس ایپ‘‘ کو باضابطہ طور پر بلاک کردیا ہے۔ دوسری طرف مودی حکومت نے بھارتی مواصلاتی کمپنیوں کو اپنے انٹرنیٹ صارفین کی سماجی ویب سائٹس تک رسائی کو بھی تاحکم ثانی بند رکھنے کے لئے کہا ہے۔مودی حکومت نے مقبوضہ وادی میں سماجی ویب سائٹس پر غیرمعینہ مدت تک کے لئے پابندی لگانے کا اقدام سیکورٹی فورسز کے مبینہ مظالم کی ویڈیوز اور تصاویر کو سماجی ویب سائٹس پر شیئر کرنے، احتجاج کے لئے کشمیری نوجوانوں کو اکٹھا ہونے اورکسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔بھارتی حکومت کے اس اوچھے ہتھکنڈے کے باوجود کشمیری نوجوانوں میں جذبہ آزادی ہے تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ،کشمیری نوجوانوں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا یہ اقدام بھارت کی شکست اور کشمیریوں کی فتح ہے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری بھارتی تسلط سے مکمل آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں نجی مواصلاتی کمپنی ’’ائرٹیل‘‘ اور نجی انٹرنیٹ سروس پرووائڈر’ ’سی این ایس‘ ‘ نے اپنے صارفین کی معروف سماجی ویب سائٹس ’’فیس بک‘‘ اور وٹس ایپ تک رسائی بلاک کردی ہے، وہیں بھارت کی سرکاری مواصلاتی کمپنی ’’بی ایس این ایل‘‘ نے بھی اپنے براڈ بینڈ اور ٹو جی انٹرنیٹ کے صارفین کی سماجی ویب سائٹس تک رسائی کو جاری رکھا ہوا تھا۔دوسری طرف ’’بھارتی ائرٹیل لمیٹڈ‘‘ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہم نے مقبوضہ وادی میں اپنے صارفین کی ’’فیس بک‘‘ اور’ ’وٹس ایپ‘ ‘تک رسائی کو بند کردیا ہے اور صارفین کو فراہم کی جانے والی انٹرنیٹ سروسز کی سپیڈ بھی انتہائی کم کردی ہے جبکہ ہم اس وقت اپنے صارفین کو ٹو جی کے تحت قریب 20 کے بی پی ایس کی ڈاؤن لوڈ سپیڈ سروس فراہم کررہے ہیں۔
سری نگر میں بیشتر میڈیا ، کارپوریٹ اور سرکاری دفاتر کو انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی نجی سروس پرووائڈر’ ’سی این ایس ‘‘ نے بھی تین معروف سماجی ویب سائٹس ’’فیس بک‘‘ٹوئٹر اور’’ وٹس ایپ ‘‘تک رسائی 9 اپریل سے بند کر رکھی ہے۔مذکورہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس نے مودی سرکار کے حکم نامے پر عمل درآمد کیا ہے۔ سی این ایس کے مطابق انہیں گذشتہ ہفتے حکومت کی جانب سے ایک حکم نامہ موصول ہوا جس میں انہیں سماجی ویب سائٹس تک رسائی بند کرنے کے لئے کہا گیا تھا۔بعض رپورٹوں کے مطابق حکومت کی جانب سے سماجی ویب سائٹس پر لگائی جانے والی پابندی وادی میں موسم گرما کے چھ مہینوں تک جاری رکھی جاسکتی ہے۔