انجینئرنگ یونیورسٹی کے ملازمین کا غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان
لاہور( جاوید اقبال ) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے ملازمین نے غیر قانونی اور میرٹ سے برعکس تعیناتیوں کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے ۔ اس حوالے سے ملازمین کا کہنا ہے کہ پانچ سال گزر جانے کے باوجود بھی انتظامیہ نے نوٹس لینے کی زحمت گوارہ نہیں کی جس کی وجہ سے متاثر ہونے والے افسران میں تشویش کی پائی جاتی ہے ۔ملازمین کا کہنا ہے کہ درجن سے زائد سیٹوں پر میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کی گئی ہیں ۔ ملازمین نے کہا کہ صورتحال سامنے پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے وائس چانسلر کو چھ خطوط لکھے جس میں واضح طور پر ہدایات دی گئیں کہ فوری طور پر دونوں افراد کو عہدہ سے ہٹایا جائے اور محکمہ ہائیر ایجوکیشن کو رپورٹ ارسال کی جائے مگر انہوں نے اس پر کوئی عمل درآمد نہ کیا اور مذکورہ افسران تاحال سیٹوں پرتعینات ہیں۔ اکاؤنٹنٹ جنرل آف پنجابنے 2014ء میں اپنے آڈٹ پیرا میں بھی ان افراد کی تعیناتی کو غیر قانونی اور میرٹ کے برعکس قرار دیا لیکن اس پر بھی کوئی عمل درآمد نہ ہو سکا۔ اس صورتحال پر متاثرہ افرادنے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری برانچ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کریں گے تا۔ اس حوالے سے وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر فضل احمد خالد نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ۔تمام تعیناتیاں کرتے وقت تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے ہیں ۔ملازمین بے بنیاد الزامات کا سہارا لے رہے ہیں ۔دھرنے اور احتجاج کی باتیں کرنے والے سیاست کر رہے ہیں ہم ان کی باتوں میں نہیں آئیں گے