غیر معیاری غذائی اشیاء فراہم کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی :امجد لغاری

غیر معیاری غذائی اشیاء فراہم کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی :امجد لغاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اکنامک رپورٹر) صارفین کوحفضانِ صحت کے اصولوں کے خلاف غیرمعیاری غذائی اشیاء فراہم کرنے والوں کے خلاف سندھ فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت سخت کاروائی کی جائے گی ہوٹلوں اینڈ ریسٹورینٹ نمکو اینڈ بیکرز، کیٹرز، ملک اینڈ ڈیری شاپ کا سندھ فوڈ اتھارٹی سے لائسنس شدہ ہونا ضروری ہے۔ ہو ٹل اینڈ ریسٹورینٹ کچن مکمل طور پر صاف اور کچن میں استعمال ہونے والے آلات اچھی حالت میں ہوں اور ہر قسم کے حشرات کی روک تھام سمیت چوہوں اور بلیوں کو دور رکھنے کیلئے انتظامات ضروری ہیں۔ تمام ملازمین کے میڈیکل کلیئرنس سرٹیفکٹس موقع پر موجود ہونے چاہئیں جسکی معیاد ایک سال تک کی ہو۔ یہ بات سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈایکٹر جنرل امجد لغاری نے فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قائمہ کمیٹی کنزیومر پروٹیکشن اینڈ ایڈلٹریشن سے مہمانِ اعزازی نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے با قائدہ کام کا آغاز کر دیا ہے اس سلسلے میں ڈاریکٹر آپریشن ابرار شیخ کو ذمہ داری دی گئی ہے جو تمام اسٹیکٹ ہولڈرز بعشمول کنزیومر ایسو سی ایشن آف پاکستان فوڈ انڈسٹری اور دیگر فوڈ اسوسی ایشنز سے باہمی رابطہ کرینگے انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں کا لجوں ، یونیورسٹیز اور اسکولوں میں کنزیومر اسوسی ایشن آف پاکستان اور FPCCI کے تعاون سے آگاہی مہیم کا آغاز کیا جائے گا تاکہ عام صارفین کو سندھ فوڈ اتھارٹی کے بارے میں معلومات ہو سکیں اور کسی قسم کی شکایات پر فوری کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی اپنے قیام سے ہی معاملات کو ریگولرائز کرنے کے لئے اور مختلف شعبہ جات میں بے ضابطکیوں کے خاتمے کے لئے اقدامات کا آعاز کر دیا گیا ہے جن میں فوڈ شاپس ، بیکری، سوئٹس ، ریسٹورنٹ اور ہو ٹلوں کا بہترین انتظام اور صارفین کی صحت کے اقدامات شامل ہیں۔سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار احمد شیخ نے سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام ، مقاصد اور مستقل کے پروگراموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور حاضرین جن میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے ان کو اپنے تعاون کا یقین دلایا انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے باقاعدہ میٹنگ کر رہے ہیں جن میں ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن ، پولٹری ایسوسی ایشن، سوئیٹس بیکری ایسوسی ایشن، فلور ملز ایسوسی ایشن ، آئل اور گھی بنانے والے، آئل گھی سیلرز، دودھ فروش ایسوسی ایشن اور دیگر صارفین کے استعمال کی اشیاء4 بیچنے والے شامل ہیں انہوں نے بلیک میلنگ کے کاروبار اور کسی کے کاروبار کو ناجائز نقصان پہچانے کی کو شش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ تاجر برادری کو پہلے آگاہی فراہم کی جائے گی پھر خلاف ورزی کی صورت میں کاروائی ہوگی۔ غیر ضروری چھاپوں اور میڈیا میں کوریج کو مسترد کر دیا۔ ڈاریکٹر آپریشن سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے کہا کہ ہمارا مقصدصارفین کو غیر معیاری اشیاء4 کی روک تھام ہے ہم ابھی فوڈ بزنس سے وابسطہ تمام انڈسٹری کو رجسٹرڈ کر رہے ہیں اور انہیں سندھ فوڈ اتھارٹی کے اسٹینڈرڈ کے مطابق تین ماہ کے عرصے کیلئے نوٹس دے رہے ہیں تاکہ وہ اس عرصے میں بہترین غذائی اشیاء4 فراہم کرنے کے قابل ہو جائیں۔ اس کے بعد بھی اگر کوئی ریسٹورینٹ ، بیکرز، ملک اینڈ ڈیری شاپ اور غذائی اشیاء4 سے وابستہ انڈسٹری کی کوئی صارفین کی شکایات ملی تو اسکے خلاف قانونی کاروائی کر کے سیل کر دیا جائے گا۔ ہمارا ہر گز یہ مطلب نہیں ہیکہ فوڈ بزنس سے وابستہ انڈسٹری کو ڈرآیادھمکایا جائے یا کسی ٹی وی چینل کو ساتھ لیکر ہیرو کا کردار ادا کیا جائے بلکہ صارفین کی صحت سے کھیلنے والوں کا محا سبہ کیا جائے ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی کنزیومر پروٹیکشن کے چئیرمین کوکب اقبال نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے کنزیو مرایسوسی ایشن آف پاکستان کو شاں تھی شہر کراچی اور سندھ کی دیہی علاقوں میں ذیادہ تر کھانے کے نام پر زہر کھلایا جا رہا ہے فٹ پاتھوں پر فروخت ہونے والا کھانا انتہائی غیر معیاری ہے جسکی وجہ سے بزاروں صارفین کی صحت خراب ہو چکی ہے۔ غذائی اشیاء4 میں ملاوٹ معمول کی بات ہے ابھی تک کوئی ادارہ ملاوٹ پر قابو کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ہوٹل اور ریسٹورینٹ پر کھانا روزانہ ہزاروں لوگ اپنی فیملی اور دوستوں کے ساتھ کھانا تناول کرتے ہیں مگر کچھ ہی ریسٹورینٹ اور ہوٹل پر معیاری کھانا دستیاب ہے تقریباََ 6 ماہ سے ٹرینگ کے بعد کچھ تبدیلی نظر آئی ہے مگر ابھی بھی مکمل طور پر 100 فیصد غذائی اشیاء4 کی غیر معیاری فروخت جاری ہے۔ کنزیومر ایسو سی ایشن آف پاکستان کا مقصد انڈسٹری اور صارفین کے درمیان برج کا کردار ہے تاکہ انڈسٹری بھی بہتر ہو اور صارفین کی صحت بھی۔مہمانِ خصوصی بزنس کمیونٹی کے سربراہ ایس ایم منیر نے کہا کہ FPCCIکسی بھی ایسی فوڈ انڈسٹری اور فوڈ بزنس سے تعلق رکھنے والوں کی کوئی سپورٹ نہیں کررے گی جو غیر معیاری غذائی اشیاء4 بنانے یا بیچنے میں ملوث ہونگے سندھ فوڈ اتھارٹی انکے خلاف اپنے دائرے کار میں رہ کر کاروائی کر سکتی ہے پاکستان فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں آگاہی کے پروگرام منعقد کریں ہمارا ہر ممکن تعاون جاری رہے گاتاکہ انڈسٹری کے ساتھ ساتھ صارفین کو نہ صرف اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی ہو بلکہ انہیں یہ بھی معلوم ہو کہ بہترین غذائی اشیاء4 سے انکی ذندگی صحت کے ساتھ گزر سکتی ہے۔ایس ایم منیر نے سندھ گورنمنٹ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر کنزیومر کورٹس قائم کی جائے تاکہ صارفین کی جلد دادرسی ممکن ہو سکے۔لیڈر آف بزنس کمیونٹی ایس ایم منیر نے کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چئیرمین کوکب اقبال کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کنزیومر ز کی آگاہی اور انکے حقوق کی حفاظت کے لیے کنزیومر ایسو سی ایشن آف پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔