تعلیمی اداروں پر فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات،امریکہ میں طلباء سراپا احتجاج
واشنگٹن(این این آئی)امریکا کی درسگاہوں میں بڑھتے فائرنگ کے واقعات کے پیش نظر امریکا میں ہزاروں طلباء اپنی کلاسوں سے واک آوٹ کر گئے اور سراپا احتجاج بندوق سے ہونے والے تشدد کی روک تھام اور بندوق کی بے جا فروخت پر پابندی کا مطالبہ کرنے لگے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی ریاست کولاراڈو کے شہر کولمبائن کے ہائی سکول میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے کو 19 سال بیت گئے جس کی یاد میں طلباء نے کلاسیں لینے سے انکار کر دیا، کلاس سے نکل کرانہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا لئے جس پر لکھا تھا’’مجھے گریڈ کے بارے میں پریشان ہونا چاہئے نا کہ بندوق سے‘‘۔سکول کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ڈھائی ہزار سے زائد سکول اور تعلیمی اداروں کے طلباء اس احتجاج میں شریک ہوئے ،بہت سے طلبا نے نارنجی رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے اور یہ رنگ بندوق کے خلاف تحریک کی نمائندگی کرتا ہے۔اس کے علاوہ طلباء نے 13 منٹ کی خاموشی اختیار کر تے ہوئے کولمبائن سکول کے 13 طلباء کو خراج تحسین پیش کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ الیکشن قریب ہیں اور ابھی ہم ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے ، اسی لئے اپنی آواز حکومت تک پہنچانے کے لئے ہم نے یہ طریقہ اپنایا ہے۔واضح رہے 20 اپریل 1999ء میں کولمبائن ہائی سکول میں دو 18 سالہ طالبعلموں ایرک دیوڈ ہیرس اور ڈیلن بینیٹ نے فائرنگ کرکے 13 افراد کو ہلاک اور 24 کو زخمی کردیا۔واقعے کے فورا بعد دونوں نے اپنے آپ کو گولی مار کر خود کشی کر لی تھی۔