تعمیراتی صنعت کیلئے مراعاتی پیکیج پر مشتمل نئے قوانین نافذ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے مراعاتی پیکیج کیلئے ٹیکس قوانین(ترمیمی) آرڈیننس2020 نافذ کردیا گیا،آرڈیننس میں فنانس ایکٹ 1989 اور انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترامیم کی گئی ہیں،آرڈیننس میں فی مربع فٹ، فی مربع گز کی بنیاد پر فکس ٹیکس کا نفاد کیا گیا ہے،آرڈیننس کے تحت سیمنٹ اور اسٹیل کے علاوہ تمام مٹیرئیل پر کوئی ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا،سروسز کی فراہمی پر ودہولڈنگ ٹیکس سے استشنی دیا گیا ہے،بلڈرز اور ڈویلپرز جتنا ٹیکس ادا کریں گے اس کا دس گنا آمدن کا کریڈٹ وصول کر سکتے ہیں،نیا پاکستان ہاسنگ اتھارٹی کے کم لاگت والے گھروں کے لئے ٹیکس کو 90 فیصد تک کم کر دیا گیا،آرڈیننس کا اطلاق 31دسمبر2020سے پہلے شروع کیے جانے والے منصوبوں پر ہوگا،اس سکیم کے تحت رجسٹرڈ نامکمل منصوبوں پر بھی آرڈیننس کا اطلاق ہوگا،بلڈرز اور ڈویلپرز کو نئے صوبوں کے لیے آمدنی کی وضاحت سے استثنی حاصل ہوگا،عمارت کے پہلے خریدار کے لئے سیکشن 111سے استشنی کی شرائط رکھی گئی ہیں،تعمیرات کی غرض سے پلاٹ کے خریدار کے حوالے سے سیکشن 111سے استشنی دیا گیا ہے،کنسٹرکشن کے لیے پلانٹ اور مشینری کی درآمد کے لئے دیگر انڈسٹری جیسی سہولیات ملیں گی،جائیدادوں کی نیلامی پر ایڈوانس ٹیکس 10 فیصد سے کم کر 5 فیصد کر دیا گیا،وفاقی دارالحکومت کی حدود میں کنسٹرکشن سروسز کی مد میں سیلز ٹیکس ختم کردیا گیا ہے،وفاقی دارالحکومت کی حدود میں کیپیٹل ویلیو ٹیکس (CVT) سے استشنی ہوگا۔
آرڈیننس لاگو