افغانستان کے تین صوبوں میں جھڑپیں ،اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار اور شدت پسند مارے گئے کہ اشرف غنی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے

افغانستان کے تین صوبوں میں جھڑپیں ،اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار اور ...
افغانستان کے تین صوبوں میں جھڑپیں ،اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار اور شدت پسند مارے گئے کہ اشرف غنی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن)افغانستان کے تین صوبوں میں مختلف جھڑپوں میں کم سے کم 23 افغان سیکیورٹی اہلکار اور 31 عسکریت پسند ہلاک اور46 افراد زخمی ہوگئے،یہ بات حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے جھڑپوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کی صوبائی حکومت کےترجمان ذبیح اللہ امانی نےبتایا کہ شمالی صوبہ سر پل کےصدرمقام سر پل شہر کے مضافات اور اس کے ہمسایہ سوزما قلعہ اور سانگ چاراک اضلاع میں سیکیورٹی چوکیوں پر طالبان عسکریت پسندوں کے حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 11 ارکان ہلاک اور 19 دیگر زخمی ہوگئے۔امانی نے بتایاکہ جھڑپوں میں متعدد عسکریت پسند بھی مارے گئے ہیں اور یہ کہ سوزما قلعہ میں عسکریت پسندوں نے ایک فوجی اہلکار کو پکڑ بھی لیا ہے۔

دوسری طرف مقامی افغان  ٹی وی نے وزارت معدنیات وپٹرولیم کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ مشرقی صوبے لوگر میں عسکریت پسندوں کے یناک تانبے کی کان کی سیکیورٹی چوکی پر حملے میں آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے۔جبکہ جنوبی صوبے قندھارکے اضلاع زہری،سپن بولدک اور میان شن میں سیکیورٹی فورسز نے طالبان کے حملوں کو ناکام بنادیا ان جھڑپوں میں چار پولیس افسر ہلاک اور سات دیگر زخمی ہوئے۔ یہ بات صوبائی پولیس کے ترجمان جمال بارکزئی نے بتائی۔ترجمان نے بتایا کہ قندھار میں ہونے والی لڑائی میں 31 طالبان جنگجو ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے۔ دوسری جانب مشرقی صوبہ غزنی میں 4 افغان شہری اس وقت جاں بحق ہوگئے جب ان کی گاڑیاں ایک سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئیں، صوبائی حکومت کے ترجمان نے اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ترجمان حارف نوری نے بتایا کہ یہ واقعہ خوگیانی ضلع میں پیر کا علاقے میں پیش آیا ہے، ضلعی پولیس کے حکام حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین کا پتہ لگانے اور انہیں اس واقعے کی اطلاع دینے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے امن کے دشمنوں(ان کا اشارہ طالبان جنگجو گروپ کی جانب تھا) کو صوبہ میں اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جو کہ ملک کے دارالحکومت کابل سے 125 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔

افغانستان میں جنگجو گھریلو ساختہ آ ئی ای ڈیز کو سڑک کنارے نصب بم بنا نے کے لئے استعمال کرتے ہیں،ان بارودی سر نگوں کے ذریعے سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں تاہم یہ مہلک ہتھیار شہریوں کے جانی نقصان کا بھی سبب بنتے ہیں۔گذشتہ روز بھی  2 پولیس افسران جاں بحق اور 3 دیگر پولیس حکام بشمول صوبائی پولیس سربراہ اس وقت زخمی ہوگئے جب وسطی دایکندی صوبہ میں 1 پولیس وین ایک سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی۔