ملک کا ہر شخص یہ سمجھ لے کہ کورونا وائرس ایک ۔۔۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

ملک کا ہر شخص یہ سمجھ لے کہ کورونا وائرس ایک ۔۔۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ...
ملک کا ہر شخص یہ سمجھ لے کہ کورونا وائرس ایک ۔۔۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت  کو سخت فیصلےعوام کے وسیع تر مفاد میں کرنے پڑ رہے ہیں لیکن شہریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی اجازت نہیں دی جائے گی،ملک کا ہر شخص یہ سمجھ لے کہ کورونا وائرس ایک حقیقت ہے اورمئی کے وسط تک موذی مرض کے بڑھنے کا خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر وزراء اور کابینہ کے ارکان نے شہریوں سے پولیس کے ناروا سلوک کا فوری طور پر نوٹس لیا ہے خاص طور پر خواتین کے ساتھ ناروا سلوک پر باز پرس کی ہے،ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بھی متعلقہ پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوام کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ پیش آ ئیں۔سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اگر خواتین موٹر سائیکل پر جارہی ہیں تو اگر وہ کوئی ٹھوس وجہ جانے کیلئے بتاتی ہیں تو انہیں جانے دیا جائے مثلاً اگر ہسپتال جانا ہے یا کوئی اور ٹھوس وجہ ہو تو جانے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کواس طرح کے سخت فیصلے عوام کے وسیع تر مفاد میں کرنے پڑ رہے ہیں لیکن اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ ان کے ساتھ غیر انسانی اور ہتک آمیز سلوک کیا جائے۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ عوام کے ساتھ ہمدردی کے ساتھ پیش آ یا جائے،اس وبائی مرض سے بچاؤ کی ایک ہی صورت ہے کہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھا جائے اور بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلا جائے،یہ دیکھا گیا کہ لوگ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری کا نا جائز فائدہ اٹھا رہے تھے اور دو ایک موٹر سائیکل پر تین لوگ بھی سواری کر رہے تھے، اب ہم نے یہ ہدایات جاری کی ہیں کہ خواتین اگر کسی ٹھوس وجہ سے ڈبل سواری پر جارہی ہیں تو ان کو رعایت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ نہیں چاہتی کہ عوام کے ساتھ کوئی زیادتی نہ ہوعوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں،اگر کوئی ڈبل سواری کرتا ہوا پایا جائے تو دوسرے فرد کو ایک گھنٹے کے لئے بٹھا لیا جائے اور بعد میں جانے دیا جائے لیکن غیر انسانی سلوک کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت حکومت سندھ اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق یہ کہا جا رہا ہے کہ مئی کے وسط اور آ خر تک اس بیماری کی شدت مزید بڑھے گی اس وجہ سے سخت لاک ڈاو ¿ن کی ضرورت ہے جس کے لئے عوام کو تعاون کرنا ہوگا۔ اور لاک ڈاؤن کی پابندی کے ساتھ ساتھ سماجی فاصلے بھی برقرار رکھنے ہوں گے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت عوام کے تعاون سے ہی اس جنگ کو جینے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔