غیر ملکی قرض ریلیف کےحکومتی دعویٰ جھوٹے ہیں،پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے بڑا دعویٰ کر دیا

غیر ملکی قرض ریلیف کےحکومتی دعویٰ جھوٹے ہیں،پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے ...
غیر ملکی قرض ریلیف کےحکومتی دعویٰ جھوٹے ہیں،پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے بڑا دعویٰ کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری مالیات حیدر زمان قئریشی نے کہا ہے کہ قرض ریلیف کے حوالے سے حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں۔

جی 20 ممالک قرض ریلیف پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے حیدر زمان قئریشی نے کہا ہے کہ پاکستان جی  20 ممالک قرض ریلیف پروگرام میں ناکام رہا کیونکہ اسلام آباد نے G-20ممالک کو ادائیگی میں نرمی کے لئے سرکاری طور پر درخواست ہی نہیں دی تھی، اہم بات یہ ہے کہ پاکستان نے نہ تو جی  20ممالک کو درخواست دی اور نہ ہی G-10ممالک نے اس سلسلے میں کوئی اعلان کیا ہے، اس لئے ریلیف کا معاملہ گمراہ کن ہے،صرف وہ ممالک ہی ریلیف حاصل کرسکیں گے جنہوں نے وقت پر G-20ممالک کی میٹنگ سے پہلے ریلیف کی درخواستیں دی تھیں۔ حیدر زمان قریشی نے کہا کہ اگر پاکستان درخواست دیتا بھی اوردرخواست منظور ہو جاتی تو پاکستان کو 1.5ارب ڈالر تک ریلیف مل سکتا تھا،اس سلسلے میں سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارت خزانہ کے مابین لڑائی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ G-20ممالک نے صرف مئی سے لے کر دسمبر 2020تک کی ادائیگیوں کو منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا اور شرط یہ تھی کہ ہر ملک باضابطہ قرج ریلیف کے لئے درخواست دائر کرے گا مگر اسلام آباد نے ابھی تک G-20 ممالک سے قرض ریلیف کی درخواست ہی نہیں دی۔ حیدر زمان قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت صرف ٹی وی پر تقریریں کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے پھیلائی جانے والی جعلی خبر کو آئی ایم ایف نمائندے ٹریسہ دبن سانچز نے بھی رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے معیشت سے متعلق انتہائی اہمیت کے حامل عملی اقدامات نہیں لئے جا رہے ہیں۔ معاشی بدحالی اور غلط پالیسیوں نے تحریک انصاف کی حکومت کی ساکھ کو بری طرح مجروح کر دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی طرف سے "ہارٹ فارن رقوم " کی حوصلہ افزائی پر شدید تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ یہ رقم 3.4ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی، مارکیٹ میں گھبراہٹ اور دبا کی وجہ سے 2.6 ارب ڈالر کا "ہارٹ فارن سرمایہ رقوم" واپس چلا گیا ہے۔