اگلی مرتبہ اپنے ہاتھ دھونے سے پہلے یہ تشویشناک خبر ضرور پڑھ لیں، سائنسدانوں نے انتہائی خطرناک انکشاف کردیا

اگلی مرتبہ اپنے ہاتھ دھونے سے پہلے یہ تشویشناک خبر ضرور پڑھ لیں، سائنسدانوں ...
اگلی مرتبہ اپنے ہاتھ دھونے سے پہلے یہ تشویشناک خبر ضرور پڑھ لیں، سائنسدانوں نے انتہائی خطرناک انکشاف کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوزڈیسک) کافی عرصے سے یہ بحث جاری ہے جس میں ماہرین اس بات پر مباحثہ کررہے ہیں کہ دن میں کتنی بار اور کس طریقے سے ہاتھ دھونے چاہئیں۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بچوں کو مٹی میں کھیلنے کی اجازت دینی چاہیے تاکہ ہمارا مدافعتی نظام مضبوط ہوسکے اور ہم جراثیم کے ساتھ لڑسکیں۔کچھ ماہرین نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اگر مٹی کھابھی لی جائے تو اس کا کوئی منفی اثر نہیں ہوتا۔تاہم کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہوگا جس کی وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ اس طرح انفیکشنزبڑھتی ہیں۔اب کسی کی مانی جائے اور کس کی رائے کو رد کیا جائے؟ماہرین صحت کا خیال ہے کہ بہت زیادہ ہاتھ نہیں دھونے چاہئیں کہ اس طرح ہمارا مدافعتی نظام کمزور ہونے لگتا ہے۔

تقریباً25سال قبل یہ نظریہ سامنے آیا کہ جو بچے دھیاتی ماحول میں پرورش پاتے تھے اور جو گرد وغبارمیں پلتے بڑھتے رہے ان میں الرجی کے امکانات ان بچوں کی نسبت کم تھے جو شاہانہ ماحول میں پرورش پانے کے ساتھ انتہائی صاف ستھرے ماحول میں بڑے ہوئے۔اس نظریے کو مختلف ملکوں میں رہنے والے بچوں پر بھی آزمایا گیا اور ایک ہی سے نتائج برآمد ہوئے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری بیماریوں کی اصل وجہ ہمارے معدے میں پائے جانے والے مائیکروبز میں عدم توازن ہے۔کروڑوں کی تعداد میں پائے جانے والے ان جراثیم کی تعداد میں اگر عدم توازن ہوجائے تو ہم مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگتے ہیں۔شہری علاقوں میں ملنے والی خوراک ،کم فائبر کھانے والے کھانے،ماں کے دودھ میں کمی،انٹی بائیوٹک کااستعمال اور ایسی عادات کی وجہ سے یہ مائیکروبز کم ہوتے ہیں اور ہم زیادہ بیماری ہوتے ہیں۔
کیا ہاتھ نہیں دھونے چاہیے؟
اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ آپ ہاتھ دھونا ہی بند کردیں کیونکہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے اور بیماریوں کا شکار افراد کو ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہیے ۔ایسا کرنے سے نہ صرف آپ بیمار ہوجائیں بلکہ آپ کے اردگرد موجود لوگ بھی خطرے کا شکار رہیں گے۔اگر آپ کسی ایسے پروفیشن میں ہیں جس میں لوگوں کے ساتھ ہاتھ ملانا یا ان کے لئے کھانا بنانا شامل ہے تو آپ کو باقاعدگی کے ساتھ ہاتھ دھونا ہوں گے،اگر آپ غسل خانہ استعمال کرکے فارغ ہوتے ہیں تب بھی آپ کو ہاتھ ضرور دھونے چاہئیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی میں ایک جراثیمCampylobacterبہت کم پایا جاتا تھا لیکن اب اس کی فریج اور مارکیٹس میں بہتات ہے جس کی وجہ سے بیماریوں میںاضافہ ہوا ہے۔اسی طرح گوشت میں اس جراثیم کی بہتات ہوتی ہے جبکہ سبزیوں میں یہ کم ہوتا ہے۔لہذا آپ کو چاہیے کہ فریج کے استعمال،غسل خانے جاتے ہوئے یا گھر میں کھانہ پکاتے ہوئے کوشش کریں کہ ہاتھ دھوکر کام کیا جائے،اسی طرح اگر فرش پر کوئی چیز گر جائے تو اسے بھی کھانے سے گریز کیا جائے۔

مزید :

تعلیم و صحت -