جعلی ڈگریوں کا اجراء وفاقی قووزیر مواصلات کی نجی یونیورسٹی کیخلاف طل؛ب کا مظاہرہ
ڈیرہ غازیخان، سمینہ (بیور ورپورٹ، نمائندہ خصوصی، نمائندہ پاکستان )وفاقی وزیرمواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کی نجی یونیورسٹی کے خلاف جعلی ڈگریاں دینے پر طلباء وطالبا ت کا پل ڈاٹ پر بین الصوبائی شاہراہ بلاک کرکے احتجاج جماعت اسلامی پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف کے راہنماؤں کی احتجاج کرنے والوں سے اظہار یکجہتی چھ گھنٹے سے (بقیہ نمبر22صفحہ12پر )
زائد احتجاج کے بعد پولیس طلباء وصحافیوں پر ٹوٹ پڑی ۔لاٹھی چارج کے بعد درجنوں طلباء کو گرفتار کرلیاگیا صحافیوں سے موبائل کیمرے چھین لیے گئے ۔انڈس انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ میں ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے ہمراہ وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف ،گورنر پنجاب ،محمد رفیق رجوانہ نے منعقدہ پروگرام میں طلباء کو ڈگریاں دی تھیں۔ڈگریوں کے جعلی ہونے پر سینکڑوں طلباء متاثر ہوئے جو گزشتہ ایک سال سے جعلی ڈگریوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم پل ڈاٹ سے ملحقہ اپنے دینی مدرسے کے ساتھ اپنی رہائش پر موجود تھے ۔وفاقی وزیر بننے کے بعد ڈاکٹر حافظ عبدالکریم خاموشی سے ڈیرہ غازیخان آئے اور گزشتہ دو دن سے اپنے گروپ کے یوسی چیئرمینوں کے استقبالی پروگراموں میں شرکت کررہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پل ڈاٹ پر بین الصوبائی شاہراہیں بلاک کرکے نجی ادارے کے خلاف طلباء وطالبات نے جعلی ڈگریاں دینے پر شدید احتجاج کیا۔جماعت اسلامی کے صوبائی راہنما شیخ عثمان فاروق ،شیخ عبدالستار ،پیپلز پارٹی کے ضلعی نائب صدرمحمد اظہر خان سکھانی ایڈووکیٹ،ضلعی جنرل سیکرٹری علی مراد خان کھتیران ،تحریک انصاف کی ممبر کور کمیٹی محترمہ زرتاج گل ،ضلعی صدر ملک محمد اقبال ثاقب ،اخوند ہمایوں رضا،الحاج ملک محمد رمضان جڑھ نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شرکت کی اور وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کی سرپرستی میں ان کے نجی تعلیمی ادارے کی طر ف سے جعلی ڈگریاں سکینڈ ل کی شدید مذمت کی۔پل ڈا ٹ پر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کی رہائش گاہ کے قریب احتجاج چھ گھنٹے سے زائد جاری رہا۔بین الصوبائی شاہراہیں ٹائر جلا کر بلاک کردی گئیں جس سے بلوچستان ،سندھ اور پنجاب آنے جانے والی ٹریفک بلاک ہوگئی ۔تقریباًچھ گھنٹے سے زائد احتجاج کے بعد ڈی ایس پی سٹی اظہر گیلانی نے پولیس کی نفری کے ہمراہ مظاہرین کو گھیرلیا اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے درجنوں طلباء کو گرفتار کرلیا لاٹھی چارج کی زد میں آکر صحافی بھی زخمی ہوئے اور صحافیوں کے کیمرے اور موبائل فون بھی پولیس نے چھین لیے گرفتار طلباء کو تھانوں میں بندکردیاگیا۔
جعلی ڈگریاں