کانگو وائرس،فنڈ مختص کر کے ہر ضلع کی سطح پر لائیو سٹاک کو فعال کر دیا گیا:ضیاء اللہ بنگش
کوہاٹ (بیورورپورٹ) ممبر صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ بنگش نے کہا ہے کہ عید الاضحی کی آمد کے موقع پر جانوروں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے باعث کانگو وائرس کی بیماری پھیلنے کی خدشات سرعام ہیں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے اس حوالے سے فنڈ مختص کر کے ہر ضلع کی سطح پر لائیو سٹاک کو فعال کر دیا گیا ہے اور صوبہ کے سات اضلاع میں وٹرنری لیبارٹریوں کے قیام کے لحاظ کوھاٹ پہلے نمبر پر ہے جس میں سٹاف نہایت متحریک طریقہ سے کام کر رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے کانگو وائرس کی روک تھام کے لیے مختلف مقامات پر کیمپس بھی لگا دیئے گئے ہیں جس سے عوام اور قربانی کے جانوروں کو اس مرض سے محفوظ کیا جا رہا ہے وہ وٹرنری ہسپتال کوھاٹ میں نئے بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں عوام کو مہیا کیے جانے والے دودھ کے مسلسل ٹسٹ لیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو ملاوٹ سے پال دودھ میسر آ سکے اور ملاوٹ کرنے والوں کو سزا دلائی جا سکے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ملاوٹ کرنے والوں اور سود کا کاروبار کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے قانون سازی کی جو پی ٹی آئی کی مرہون منت ہے ڈائریکٹر لائیو سٹاک کے ڈاکٹر گل یار نے خطاب میں کہا کہ کانگو کے خلاف ہم نے جنگی بنیادوں پر آپریشن کا آغاز کیا ہے ایک روالپنڈی روڈ پر چولکی لنک روڈ پر اور دوسرا لاچی کے قریب جہاں دیگر علاقوں سے کوھاٹ آنے والے مال مویشی کے ٹرکوں کو چیک کیا جاتا ہے اور ان پر سپرے کیا جاتا ہے تقریباً 11 ہزار جانوروں کو کانگو سپرے دیا جا چکا ہے تاہم عوام سے استدعا ہے کہ وہ چیک پوسٹوں پر تعینات عملہ کے ساتھ تعاون کریں ان کا کہنا تھا کہ دودو لیبارٹری میں آج تک 350 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں جس میں سے 148 افراد کے ٹسٹ ملاوٹ زدہ قرار دیئے گئے ہیں۔