محرم الحرام برداشت ، اخوت و قربانی کا مہینہ ہے،کفایت حسین نقوی
مظفرآباد(بیورورپورٹ)آمدہ محرم الحرام کے حوالے سے مرکزی انجمن جعفریہ مظفرآباد کا اجلاس، صدارت صدر مرکزی انجمن جعفریہ ڈی ایس پی(ر) سید نذیر حسین نقوی نے کی، سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی ، امام جمعہ و جماعت مرکزی مسجد و امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری علامہ شیخ غلام حسن صابری ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی، چیئرمین حسینی فاؤنڈیشن علامہ احمد علی سعیدی ، صدر المہدی فاؤنڈیشن آزاد کشمیر علامہ حافظ کفایت حسین نقوی کی خصوصی جبکہ انجمنوں ، ماتمی سنگتوں اوربانیان مجالس کی کثیر تعداد میں شرکت، اجلاس میں مجالس برائے محرم الحرام کے حوالے سے شیڈول پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر قرارداد مذمت بھی منظور کی گئی۔ زعماء،رہنماؤں ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندگان ، انجمن ہا کے نمائندوں، ماتمی سنگتوں کے جوانوں اور شخصیات نے حکومت و انتظامیہ کی نااہلی کی بھرپور مذمت کی اور سخت ترین لائحہ عمل کا م طالبہ کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی نے کہا کہ محرم الحرام برداشت ، اخوت و قربانی کا مہینہ ہے۔ انتظامیہ سے بھرپور تعاون کی ہدایت کرتا ہوں ۔ انتظامیہ کے لوگ ہمارے اپنے لوگ ہیں یہ ہماری حفاظت کا فریضہ سر انجام دیتے ہیں ۔ البتہ مظفرآباد کی انتظامیہ سے سخت گلہ وافسوس ہے۔ علامہ تصور جوادی پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار نہ کرنا انتظامیہ کی نااہلی ہے۔ ہم ہر طرح کا حق محفوظ کرتے رکھتے ہیں ، انتظامیہ ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ سمجھے۔ ہم انتظامیہ سے سخت مایوس ہیں ۔ اتنے اہم مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا جو ریاستی امن کے لیے خطرہ ہے، ریاست آزاد جموں و کشمیر میں ہمیشہ بھائی چارہ رہا ہے اور اس کے لیے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں ، تاہم بتادیتے ہیں کہ اگر اس مسئلے کا جلد حل نہ نکالا گیا تو ملت تشیع کو کوئی نہیں روک سکے گا۔حکومت بھی اپنی اہلیت کھو چکی ہے ، تا ہم ریاست کے اندر ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے ۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں وکشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ ہم اپنے جوانوں کو صبر کا درس دیتے آرہے ہیں، ہم نے انتظامیہ و حکومت پر اعتماد کیا تھا، مگر ہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچایا گیا۔ جوانوں کے سامنے ہم لاجواب ہو گئے ہیں ، انتظامیہ علامہ تصور جوادی پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار نہیں کر سکی ، جو کہ ناقابل برداشت عمل ہے، اب ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ، خاموشی کا روزہ توڑنے والے ہیں ، سڑکوں پر بھی نکلیں گے ، دفاتر کا گھیراؤ بھی کریں گے ، آمدہ محرم الحرام کے پیش نظر انتظامیہ و حکومت اس مسئلے کو سنجیدہ لے اور جلدی حل نکالے، حیلے بہانوں سے ہمیں نہ ٹرخایا جائے ، جوانوں کو درس نہیں اب لائحہ عمل دیں گے ، قوم تھوڑے دن انتظار کرے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اس سلسلے میں بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس بلا لیا گیا۔لائحہ عمل دیا جائے گا۔ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گے جب تک حملہ آوروں کا پتہ نہیں چل جاتا۔سید نذیر حسین نقوی نے بھی اپنے خطاب میں انتظامیہ کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی سستی و کاہلی ہماری سمجھ سے بالا تر ہے، ہم اسے ان کی بے حسی تعبیر کرتے کرتے ہیں مگر اب وقت کا کہ مسئلے کو سنجیدہ لیتے ہوئے ملت جعفریہ کی تشویش کو دور کیا جائے۔دیگر مقررین نے بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔