مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات ، بھارت اپنی جارحانہ پالیسی ترک کرے ، وزیر خارجہ

Aug 22, 2018

ملتان(نیوز رپورٹر)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک بھارت تنازعات کا حل صرف اور صرف مذاکرات میں ہے۔ پاک امریکہ تعلقات میں اتار چڑھاؤ رہا ہے۔ موجودہ صورتحال میں پاک امریکہ کے درمیان تعلقات کا فقدان ہے۔ افغانستان میں امریکہ کو پاکستان کی ضرورت ہے۔ امریکی وزیر خارجہ پاکستان آرہے ہیں۔ ان کا نقطہ نظر سنیں گے اور اپنا نقطہ نظر بیان کریں گے۔ عمران خان کی قیادت میں ملک کو معاشی اور اقتصادی بحران سے نکالیں گے اور خارجہ محاذ پر ملک مضبوط بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے ملک غلام عباس کھاکھی مرحوم کی وفات پر سوگوار خاندان سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان نے کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے ۔ بھارت میں یک بہت بڑا طبقہ اپنی حکومت کو جارہانہ پالیسی ترک کرنے کا مشورہ دے رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تنقید کرنا اپوزیشن کا حق ہے۔ لیکن عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں جن ترجیحات کا ذکر کیا ہے وہ عوام کی آواز تھے۔ اور قوم نے اسے بے حد سہرا ہے۔ عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم مقاصد کے حصول کیلئے بھر پور جدوجہد کریں گے۔ اس کے لئے عوام یقیناًہمارا ساتھ دیگی۔ انہوں نے کہا عمران خان کی قیادت پاکستان اور خطے کے مفاد میں امن و استحکام اور معاشی ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا حالات آسان نہیں ہیں۔ ملک کے معاشی حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ۔ خارجی سطح پر ہمیں چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں پر امن خوشحال پاکستان بنانا ہے۔ بھارتی کھلاڑی سدھو کی پاکستان کی آمد اور بھارت میں ان کے خلاف غداری کے مقدمے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سدھو عمران خان کی دعوت پر پاکستان آئے انہوں نے انتہائی گرم جوشی کا مظاہرہ کیا اور محبت کا پیغام دیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا پاکستان کے لوگوں نے جو عزت اور پیار دیا ہے اسے فراموش نہیں کرسکتا۔ حالات کو بدلنے کیلئے جرات چاہئے اور سدھو نے جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔ تنگ نظر لوگ خوف میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ اور وہ منفی پہلو تلاش کرتے ہیں۔ لیکن ہم امن کیلئے مثبت پہلو دیکھ رہے ہیں اور اس کا عملی اظہار کررہے ہیں۔ افغانستان کے صدارتی محل پر حملے کے سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ عید کی خوشی کے موقع پر اس قسم کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ کیونکہ مسلمان اپنی خوشی منانے میں مصروت تھے اور اس قسم کا واقعہ رونما ہوا ۔جس کی تمام معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ حالات اور واقعات سامنے آنے پر تفصیلی بات چیت کی جائیگی۔ بھارت کی جانب سے سرحد کی خلاف ورزی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرحدی خلاف ورزی پاکستان اور بھارت دونو ں کے مفاد میں نہیں ہے۔ سی بی ایم معاہدے کے تحت کنٹرول لائن پر سیز فائر کی پابندیاں برقرار ہیں۔ میں یہ سوال کرتا ہوں کہ جب دونو ں ممالک غربت میں جکڑے ہوئے ہیں۔ پاکستان کا مسئلہ دونوں ممالک کودرپیش ہے ۔ موسمی تبدیلی کے باعث ہم نئے بحران سے دوچار ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں مذاکرات کے علاوہ اگر کسی کے پاس کوئی راستہ ہے تو وہ بتائے ۔ ہمیں مل بیٹھ کر معاشی مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ جہاں تک کشمیر کا معاملہ ہے یہ مسئلہ بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات سے حل ہونا چاہئے۔ کیونکہ اگر بھارت اپنی جارحانہ پالیسی پر گامزن رہا تو نتائج کچھ بھی حاصل نہیں ہونگے۔ اس وقت ہندوستان کے بہت سے دانشوروں کی سیاسی سوچ بدل چکی ہے ۔ اور وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ اب دیکھنا یہ ہے کون اپنے ملک کو بحران سے نکلانے کیلئے اقدامات کرتا ہے۔ جہاں تک داخلی سیاست کا تعلق ہے تو یہ لیڈر شپ کا کام ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات اتار چڑھاؤکا شکار ہیں۔ امریکہ کے ساتھ اعتماد کی خلیج دکھائی دے رہی ہے اسے دور کرنا دنوں ملکوں کے مفاد میں ہوگا۔انہوں نے کہا پاکستان کا مفاد ہمیں عزیز ہے اور یہی ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہوگی۔ ادھر وزیر خارجہ پاکستان مخدوم شاہ محمود قریشی گزشتہ روز تحریک انصا ف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک غلام عباس کھاکھی کی رہائش گاہ پر گئے اور ان کی وفات پر اہل خانہ سے تعزیت کی اور مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا مرحوم ایک شریف النفس اور سادہ انسان تھے۔ مرحوم نے تا عمر عوام کی خدمت کی ۔ مرحوم کی وفات نہ صرف خاندان بلکہ اہلیان جلال پور کیلئے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ مرحوم کا خلا مدتوں تک پر نہیں ہوگا۔ مرحوم کے ساتھ میرے دیرینہ تعلقات تھے۔ اور مرحوم میرے ضلع کونسل کے دور کے دوست اور ساتھی تھے۔ اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے مرحوم کی بیوہ بیگم شازیہ عباس کھاکھی ۔ مرحوم کے صاحبزادوں ابن عباس اور مرحوم کے بھائیوں رضا عباس ۔ نادر عباس اور دیگر خاندان کے افراد سے تعزیت کی۔ بعد ازاں مخدوم شاہ محمود قریشی تحریک انصاف ملتان کے سابق صدر ڈاکٹر خالد خان خاکوانی کی رہائش گاہ پر گئے اور ان کے سسر کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ علاوہ ازیں وزیرخارجہ پاکستان مخدوم شاہ محمود قریشی نے عید الضحیٰ کے موقع پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے عید الضحیٰ ایثار اور قربانی کے جذبے کا نام ہے ۔ قوم اس عیدکو پورے جوش و خروش و جذبے سے منائے۔ ہم حقیقی معنوں میں عید کی خوشیوں سے صرف اسی صورت میں لطف اندوز ہو سکتے ہیں ۔ جب ہم عید کے موقع پر حقوق اللہ کے ساتھ حقوق عباد بھی پورے کریں۔ انہوں نے کہا عید کا دن قربانی کا دن ہے یہ دن ہمیں پیغام دیتا ہے کہ ہم قربانی کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں۔ ہمارا ملک اس وقت مشکلات کا شکار ہے۔ ملک کو مشکلات کی دلدل سے نکلنے کیلئے عمران خان نے جو روڈ میپ دیا ہے وہ مسائل کا حل پیش کر سکتا ہے۔ ملک و قوم کو کڑے امتحان اور بحران کا سامنا ہے۔ عمران خان کی قیادت میں ملک کو بحران سے نکالیں گے۔ ہم ہر کسی کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ میں اس موقع پر پوری قوم کو عید کی مبارک باد دیتا ہوں اور دعا کرتا ہوں اللہ تعالیٰ ہمارے مشن کو کامیاب کرے ۔ اور ہم عوام کی صحیح معنوں میں خدمت کر سکیں۔
شاہ محمود قریشی

مزیدخبریں