تھیلسمیا کے مریض بچوں کو خون کے عطیات دینا اچھی روایت ہے،ثوبیہ نیازی
لاہور (جنرل رپورٹر) تھیلیسیمیاکے مرض میں مبتلا بچوں کو خون کے عطیات کی اشد ضرورت رہتی ہے اور نوجوان خواتین و حضرات کوچاہییکہ وہ ہر تین ماہ بعد ایک بوتل خون عطیہ کرنے کی عادت ڈالیں۔ اِن خیالات کا اظہارمعروف شاعرہ، ادیب اورکالم نگارثوبیہ خان نیازی نے اْمّ نصرت فاؤنڈیشن لاہور میں ہفتہ کے روز جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اْنہوں نے کہاکہ خون کا عطیہ دینے والوں میں یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ اْنہوں نے کسی بہت ہی ضرورت مند کو خون دے کر نہ صرف اْسے حیاتِ نو کا تحفہ دیا ہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ ہیمو فیلیا میں مبتلا بچوں کے لیے بھی خون کے عطیات دئیے جائیں۔ اْمّ نصرت فاؤنڈیشن کے سینئر وائس چیئرمین خالد اعجاز مفتی نے کہا کہ تھیلیسیمیا کبیر ایسی بیماری ہے جس میں مبتلا افراد میں خون کے سرخ خلیات میں ہیمو گلوبن بنانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔اْنہوں نے کہا کہ جب تھیلیسیمیا صغیر کے حامل دوافرادکی آپس میں شادی ہو جائے تو پیدا ہونے والے کْچھ بچے تھیلیسیمیا کبیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔ لہٰذاشادی سے پہلے عورت اور مردکاخون لازمی ٹیسٹ کروانا چاہیے۔تقریب کے دوران بچوں نے پاکستان کے 75ویں یوم آزادی کا کیک کاٹا جبکہ ثوبیہ خان نیازی، خالد اعجاز مفتی، سلمان خان نیازی اور اْمّ نصرت فاؤنڈیشن کی صدر مائرہ خان نے بچوں میں تحائف تقسیم کیے۔ عاشورہ محرم الحرام کے پیشِ نظر اْمّ نصرت فاؤنڈیشن میں یومِ آزادی کی یہ تقریب گزشتہ روز 27 کالج بلاک، علامہ اقبال ٹاؤن، لاہور میں منعقد کی گئی۔