اسلام فروغ علم کا سب سے بڑا علمبردار ہے،انجینئر رفیق نجم

    اسلام فروغ علم کا سب سے بڑا علمبردار ہے،انجینئر رفیق نجم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(پ ر)نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن انجینئر محمد رفیق نجم نے کہا ہے کہ دین اسلام علم اور فروغ علم کا سب سے بڑا علمبردار اور داعی ہے۔دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت کی ابتدا ہی لفظ”اقرا“ سے ہوئی۔اسلامی نقطہ نظر سے تعلیم ایک کلی عمل ہے جو انسان کو اپنی ذات،معاشرے، کائنات، خالق کائنات اور اس کے احکامات کی پہچان کراتا ہے۔تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کی ترقی کی ضامن ہے۔نظامت ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام جاری پاکستانی معاشرے کی تقدیر بدل دینے والا عظیم پراجیکٹ مراکز علم ہے جو معاشرے میں تربیت اور شعور کی ایک نئی بنیاد رکھنے جا رہا ہے۔مراکز علم نہ صرف تعلیمی مراکز ہوں گے بلکہ فلاحی مراکز بھی ہوں گے جہاں مختلف طریقوں سے اخلاق و معاملات، عادات و کردار سازی کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی پنجاب، آزاد کشمیر اور اسلام آباد کے ضلعی و تحصیلی صدور و ناظمین اور ناظمین مراکز علم کی آن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انجینئر رفیق نجم نے مزید کہاکہ تحریک منہاج القرآن نے ہمیشہ روایتی تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ فروغ تعلیم کیلئے غیر روایتی ذرائع کو بھی اپنایا ہے۔معاشرے میں بنیادی تعلیم کے فروغ، اخلاقی و روحانی تربیت کیلئے سکولز، کالجز، مدارس، یونیورسٹیز، مساجد اور گھروں میں علمی مراکز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے معاشرے کی اصلاح اور تعلیم و تربیت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے آنے والے پانچ سالوں میں ملک بھر میں 25ہزار مراکز علم کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

 ڈائریکٹر ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ حافظ سعید رضا بغدادی نے اجلاس میں مراکز علم کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے تنظیمات کو اہداف دئیے اور ان اہداف کے حصول پر گفتگو کی۔انہوں نے کہاکہ علم ایک ایسا نور ہے جو انسان کو محبت اور احترام انسانیت سکھاتا ہے۔تحریک منہاج القرآن کے قیام کے مقاصد میں سے ایک بنیادی مقصد ترویج علم اور اہتمام تربیت ہے اسی مقصد کے حصول کیلئے ہر فرد تک علم پہنچانااور علم کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے مراکز علم کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔اجلاس میں علامہ محمود مسعود قادری، علامہ انجینئر محمد سرفراز قادری، علامہ حسن محمود جماعتی، اور علامہ احمد وحید قادری بھی موجود تھے