کینیڈا کی بیوروکریسی

  کینیڈا کی بیوروکریسی
  کینیڈا کی بیوروکریسی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اوٹاوا  شہر کے دل اور  دریائے اوٹاوا کے ہمسائے میں واقع کینیڈین حکمرانی کے مرکز  پارلیمنٹ ہل کے سامنے کھڑا  ہوں، مجھے بتایا گیا کہ گوتھک طرز تعمیر کی اس عمارت کے اندر سے کینیڈا کا ایک پیچیدہ اور وسیع  بیوروکریٹک نظام چلتا ہے، جو عوام کی نظروں سے اکثر پوشیدہ رہتا ہے، یہ نظام جمہوریت، شفافیت اور جوابدہی کے اصولوں کی عکاسی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے تاکہ عوام کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔میں نے اس بیوروکریٹک نظام کے متعلق  اپنی دلچسپی کا اظہار کیا تو میرے دوست نے مجھے کافی تفصیلات فراہم کیں جو میں اپنے پڑھنے والوں کے لئے بھی پیش کر رہا ہوں۔

 کینیڈاکا بیوروکریٹک نظام ہمارے پاکستان  کی طرح مختلف محکموں، ایجنسیوں اور ریاستی کارپوریشنز پر مشتمل ہے، جن کا  ایک مخصوص مینڈیٹ ہوتا ہے، لیکن سب ایک دوسرے کے ساتھ حکومت کے وسیع و عریض تانے بانے میں جڑے ہوئے ہیں، مثال کے طور پر، محکمہ مالیات قومی اقتصادی پالیسیوں کو سنبھالنے کا ذمہ دار ہے، جبکہ ہیلتھ کینیڈا عوامی صحت کے معاملات کی نگرانی کرتا ہے۔ ٹرانسپورٹ کینیڈا، ٹرانسپورٹیشن سسٹمز کی حفاظت اور افادیت کو یقینی بناتا ہے  جبکہ کینیڈین ریڈیو، ٹیلی ویژن اور ٹیلی کمیونیکیشن کمیشن ،اپنے اداروں کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ اس تمام محکمانہ  نظام کے اوپر  ایک  پرائیوی کونسل آفس بھی ہے، جو وزیراعظم کو مشورے دیتا ہے اور یہ یقینی بناتا ہے کہ حکومت کے ایجنڈے کو موثر طریقے سے نافذ کیا جائے۔

اس نظام  میں  ریڑھ کی ہڈی اس کی افرادی قوت یعنی سرکاری افسر اور اہلکار  ہیں  جو سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں، جو بڑے شہروں کے ڈاؤن ٹاؤن دفاتر سے لے کر   دور دراز علاقوں میں قائم آؤٹ پوسٹس تک کام کرتے ہیں، یہ اہلکار غیرجانبداری اور میرٹ کی بنیاد پر کام کرنے والے اصولوں کے پابند ہیں جسے وہ  یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں تاکہ  پارلیمنٹ میں بنائے گئے قوانین اور پالیسیاں کینیڈین عوام کے لیے مفید ثابت ہوں، یہ افسر اور اہلکار  درخواستیں پراسیس کرتے ہیں، ضوابط کو نافذ کرتے ہیں، عوامی فنڈز کا انتظام کرتے ہیں، اور یہ یقینی بناتے ہیں کہ حکومتی خدمات موثر اور منصفانہ طریقے سے فراہم کی جائیں۔

کینیڈین بیوروکریسی کو ایک نیوٹرل عمل کے ذریعے بھرتی کیا جاتا ہے جو مہارت اور غیر جانبداری سے کام کرنے پر زور دیتا ہے، وفاق صرف صوبائی اکائیوں کو متحد اور یکجا  رکھنے کا ذمہ دار ہے، دفاع، کرنسی، امور خارجہ، ٹیکس، کسٹمز، ایکسائز کی وصولی اور صوبوں سے محصولات میں سے مخصوص حصہ لیتاہے مگر تعلیم،صحت کے ساتھ بنیادی ضروریات کی فراہمی کیلئے فنڈنگ اور پالیسی سازی اس کی ذمہ داری ہے باقی تمام نظام و انصرام صوبے سنبھالتے ہیں،محکموں کی تعداد بھی حیرت  ناک حد تک کم ہے،جس کی وجہ سے شہریوں، صارفین، تاجروں،صنعتکاروں،زمینداروں اور عام لوگوں  کے مسائل ایک ہی چھت تلے بر وقت بغیر رشوت سفارش کے ہو تے ہیں،شہریوں کے مسائل کا فوری حل ریاستی مشینری اپنا فرض اور شہریوں کا حق گردانتی ہے،اور شہری قانون کے مطابق ٹیکس ادائیگی اور قوانین کا احترام فرض جانتے ہیں اسی وجہ سے اس ملک کو جنت ارضی کہا جائے تو شائد غلط نہ ہو گا۔

کینیڈا میں صرف تین اہم دفاتر ہیں جو ریاستی نظام کیساتھ عوامی مسائل کا حل بھی تلاش کرتے ہیں،جس کی وجہ سے عوام کے مسائل استحقاق کی بنیاد پر از خود حل ہو پاتے ہیں،رشوت یا سفارش کا اس ملک میں تصور نہیں،اپنے معمولی مسائل کے حل کیلئے شہری منتخب نمائندوں کے گھر دفتر ڈیرے پر جانے کا سوچ  بھی  نہیں سکتے،کینیڈا میں ایک محکمہ کینیڈا  ریونیو ایجنسی ہے جو ٹیکس او ر مالی معاملات کو دیکھتی ہے،مگر ٹیکس کولیکشن صوبوں کی ذمہ داری ہے جو وصولی کر کے دیانتداری سے وصول شدہ رقم وفاق کے حوالے کرتے ہیں،وفاق ان رقوم میں سے صحت تعلیم اور بنیادی انسانی ضروریات کیلئے صوبوں میں امیر غریب کا فرق کئے بغیر مساوی فنڈز تقسیم کرتا ہے،تعلیمی پالیسی وفاق بناتا ہے عمل درآمد صوبے کرتے ہیں،صحت کی پالیسی بھی وفاق تشکیل دیتا ہے صوبے صرف اس پالیسی پر عملدرآمد کے پابند ہیں،انسانی حقوق کے  حوالے سے ایک بہت جامع، واضح،متفقہ پالیسی موجود ہے جس میں وفاق یا صوبوں کو ترمیم کا اختیار حاصل نہیں مگر صوبے اس قانون کو کچھ عرصہ کیلئے معطل کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

وفاقی معاملات کو سروس کینیڈا اور صوبائی معاملات کو اس محکمے کا صوبائی دفتر دیکھتا ہے،میں کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں ہوں یہاں صوبائی دفتر سروس اونٹاریو کہلاتا ہے، آپ چاہیں تو آن لائن اپنا کام کرا لیں یا ان دفاتر کا وزٹ کر لیں آپ کا کام بآسانی منٹوں میں ہو جاتا ہے۔میری فیملی نے نئی گاڑی لی تو  ہمیں   چند منٹوں میں گاڑی کی رجسٹریشن اور نمبر پلیٹ مل گئی۔ بلدیاتی،شہری اور دیہی ترقی کیلئے میونسپل کا ایک مضبوط نظام موجود ہے جو حکومتوں کی تبدیلی کے باوجود خدمات انجام دیتا رہتا ہے،یہ کارپوریشنز اور کمیٹیاں چھوٹی ہوں یا بڑی اپنے اپنے دائرہ کار میں با اختیارہوتی ہیں، وفاق یا صوبے ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے، فنڈز اگر چہ وفاق دیتا ہے مگر تقسیم صوبے کرتے ہیں،اس حوالے سے کبھی کسی کو شکائت کا موقع نہیں ملاہر کاپوریشن کو ضرورت کے مطابق ترجیحی طور پر فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی تسلسل سے جاری رہے اور اس میں کسی بھی صورت خلل نہ آئے۔ دلچسپ بات یہ کہ مقامی حکومتوں کے معاملات میں منتخب قومی و صوبائی نمائندے مداخلت نہیں کر سکتے،سب اپنے اپنے دائرہ اختیار میں آزاد ہیں یہی اس نظام کی خوبصورتی اور کامیابی ہے،اسی وجہ سے شہریوں کو ہر قسم کی سہولت بلا تاخیر اور از خود سسٹم کیساتھ فراہم ہوتی ہے،بغیر رشوت اور سفارش کے۔ ہمارے ملک میں  ہر وقت  منتخب نمائیندوں  کے پیچھے لوگوں کی اپنے کام کرانے کے لئے لائنیں لگی رہتی تھیں،یہاں کوئی کسی ممبر پارلیمنٹ کو بھی نہیں پوچھتا،یہاں منتخب نمائیندے کام کرنے کے لئے آپ کے پیچھے پیچھے  ہوتے ہیں۔یہاں پارلیمانی جمہوریت رائج ہے، برطانوی اور فرانسیسی کلچر مروج ہے،انگلش اور فرنچ دو قومی زبانیں ہیں، مختلف خطوں کے تارکین وطن کی آماجگاہ یہ ملک کثیرالثقافتی ملک ہے،معیشت کا زیادہ انحصار قدرتی وسائل،تجارت اور صنعت پر ہے، دس صوبوں اور تین ریاستوں پر مشتمل اس ملک میں صوبوں کو بہت زیادہ اختیارات حاصل ہیں۔

کینیڈا کی اصل خوبصورتی تحمل برداشت رواداری، احترام اور مسکراہٹ کا تبادلہ ہے،ہمیں اسلام نے حکم دیا کہ کہ سلام کو رواج دو جب ایک دوسرے سے ملو تو جان پہچان ہو یا نہ ہو ایک دوسرے  پر سلامتی بھیجو مگر ہم نے اس بھائی چارے کو فروغ دینے والی روائت کو فراموش کر دیا مگر کینیڈا کے معاشرہ میں ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرانا اور ہیلو کہنا ایک مستقل روائت ہے،اس روائت نے مختلف رنگ، نسل اور مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو ایک دوسرے کے قریب کر دیا ہے۔کینیڈا کی سرکاری یا انتظامی مشینری کے ہر کارکن اور افسر کیلئے صارفین اور شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی کا مظاہرہ بھی ایک امتیازی خصوصیت ہے، دفاتر میں آنے والے کسی شہری کیساتھ تلخی سے بات کرنا نہ صرف معیوب بلکہ غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔

مزید :

رائے -کالم -