بیجنگ (نیوز ڈیسک) سردیوں کا موسم آتے ہی گرم کپڑوں کے ساتھ گرم دستانوں اور جیکٹوں کی مانگ بھی بڑھ جاتی ہے اور یقیناً آپ نے بھی اچھے دستانے اور جیکٹ خرید لئے ہوں گے لیکن شاید کبھی یہ نہیں سوچا ہوگا کہ کہیں آپ نے جسم پر کتے کی کھال تو نہیں چڑھا رکھی۔
یقیناً آپ کو اس بات سے دھچکا لگا ہوگا لیکن یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ چمڑے (لیدر) کے دستانوں، اور جیکٹوں کے شوقین بڑے پیمانے پر کتے کی کھال سے بنائی گئی اشیاءپہن رہے ہیں جو کہ زیادہ تر چین سے منگوائی جاتی ہیں یا انہیں بنانے کیلئے چمڑا چین سے منگوایا جاتا ہے۔ جانوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والے ادارے PETA نے وسطی چین میں ایک سال پر مبنی خفیہ تحقیق کے بعد بے شمار ایسے کارخانے پکڑ لئے ہیں جہاں کتوں کو بے دردی سے مار کر ان کی کھال اتاری جاتی ہے اور پھر اسے صاف اور تیار کرکے بھیڑ یا میمنے کی کھال کے طور پر فروخت کردیا جاتا ہے۔ یہ چمڑا بڑے پیمانے پر برآمد کیا جاتا ہے اور خصوصاً وہ ممالک جو سستی اشیاءخریدنا چاہتے ہیں اس چمڑے کے بڑے گاہک ہیں۔ ادارے نے خفیہ ویڈیوز ریکارڈ کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کارخانوں میں سینکڑوں کی تعداد میں کتے موجود ہیں جنہیں ڈنڈوں کے وار کرکے مارا جاتا ہے اور اکثر ان کے مرنے سے پہلے ہی ان کی کھال کھینچنا شروع کردی جاتی ہے۔ ان کتوں کا گوشت مقامی ریستورانوں میں فروخت کیا جاتا ہے جبکہ کچھ کھالیں برآمد کی جاتی ہیں جبکہ باقی سے دستانے وغیرہ بنادئیے جاتے ہیں۔
دنیا کی واحد خاتون جس نے 5 سال کی عمر میں صحت مند بچے کو جنم دیا
اس چمڑے سے پرس، جوتے اور بیلٹ جیسی اشیاءبھی بنائی جارہی ہیں۔ افسوسناک بات یہ بھی ہے کہ آپ کتوں کی کھال کو پہچانے بغیر انجانے میں ان ناپاک اشیاءکے ساتھ عبادت بھی کرتے ہیں اور پاک مقامات پر بھی جاتے ہیں اور تاحال کسی نے اس مسئلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ہے۔