نرخوں کے فرق نے پنجاب اور دیگر صوبوں کے درمیان کاروبار ی توازن کو متاثر کردیا
لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چےئرمین لیاقت علی خان ، مرکزی راہ نما عاصم رضا احمد، سابق چےئرمین میاں محمد ریاض، ریاض اللہ خان ،چوہدری افتخار احمد مٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب فلور ملز کو سرکاری گندم 1300روپے فی چالیس کلو گرام فروخت کر رہا ہے ، بارادنہ کی قیمت اس کے علاوہ چارج کی جارہی
ہے۔ اس کے بر عکس صوبہ سندھ اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں سرکاری گندم فلور ملز کو 1300روپے فی چالیس کلو گرام بمعہ باردانہ جاری کی جارہی ہے ۔علیحدہ سے باردانہ کی کوئی قیمت وصول نہیں کی جارہی۔اس کے علاوہ سندھ حکومت لوکل ایل سی یا پوسٹ پیڈ چیک پر 6ماہ کے ادھارپر گندم جاری کر رہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ دونوں صوبوں میں پنجاب کی نسبت فلور ملز کو سرکاری گندم کا اجرأ زیادہ ہو رہا ہے۔حال ہی میں پاسلو کی جانب سے سرکاری گندم کی فروخت کیلئے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔گندم فروخت کیلئے پاسکو کی جانب سے گندم کے نرخ 1280روپے فی چالیس کلو گرام بمعہ باردانہ مقرر کئے گئے ہیں۔سخت مقابلے کی مارکیٹ میں نرخوں کے فرق نے پنجاب اور دیگر صوبوں کے درمیان کاروبار ی توازن کو شدید متاثر کیا ہے۔دیگر صوبوں کی جانب سے پنجاب سے گندم کی خرید بند ہو گئی ہے۔ زائد نرخوں کے باعث پنجاب سے دیگر صوبوں کو گندم کی مصنوعات کی ترسیل نہیں ہو رہی۔ انہی اسباب کی وجہ سے پنجاب کے سرکاری گوداموں سے فلور ملز کو نہ ہونے کے برابر گندم جاری ہو رہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پنجاب سرکاری گندم کے اجرائی نرخ پاسکو کے نرخوں کے برابر مقرر کرے۔
اور دیگر صوبوں کی طرح گندم کے نرخ بمعہ باردانہ مقرر کرے۔ فلور ملز سے باردانہ کی قیمت علیحدہ سے وصول نہ کی جائے۔تاکہ فلور ملنگ انڈسٹری مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق گندم کی مصنوعات کی سپلائی جاری رکھ سکے اورسرکاری گندم کا زیادہ سے زیادہ اجرأ ممکن ہو سکے