پاکستان کے پہلے پلیٹ فارم برائے تجارت و حیاتیاتی تنوع کا اجراء کر دیاگیا

پاکستان کے پہلے پلیٹ فارم برائے تجارت و حیاتیاتی تنوع کا اجراء کر دیاگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (اے پی پی)قدرتی ماحول اور وسائل کے تحفظ بارے بین الاقوامی یونین (آئی یو سی این)، پورٹ قاسم اتھارٹی اور پاکستان کے نجی شعبہ کی صف اول کی کمپنیوں نے مشترکہ طور پر پاکستان کے پہلے پلیٹ فارم برائے تجارت و حیاتیاتی تنوع کا اجراء کر دیا۔ یہ پلیٹ فارم ایک انوکھا اقدام ہے جس کے تحت نجی شعبہ کی مشترکہ کوششوں سے قدرتی ماحول کے تحفظ پر توجہ دی جائے گی۔ اس پلیٹ فارم کے اجراء کی تقریب پورٹ قاسم اتھارٹی میں منعقد کی گئی اور اس کی صدارت پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین آغا جان اختر نے کی۔ تقریب میں آئی یو سی این کے اراکین، صف اول کے کاروباروں، پلیٹ فارم کے قیام کا اقدام اٹھانے والے اراکین، ماحولیاتی ماہرین اور محکمہ جنگلات سندھ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین آغا جان اختر نے کہا کہ صنعتی ترقی سے ماحولیاتی مسائل منسلک ہیں جنہیں حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ساحلی ماحولیاتی نظام اور لوگوں کو اس کے طویل المدتی اثرات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ریگولیٹری اتھارٹی کی حیثیت سے پورت قاسم اتھارٹی اس بات کی ذمہ دار ہے کہ وہ پورٹ کے علاقے میں آلودگی، مینگرووز کی کٹائی، فشریز کے وسائل کے خاتمے اور مقامی آبادی کی منتقلی جیسے منفی اثرات کو کم کرتے ہوئے کاروباری معاملات ماحول دوست طریقے سے سرانجام دیے جانے کو یقینی بنائے۔
چیئرمین نے کہا کہ پلیٹ فارم برائے تجارت و حیاتیاتی تنوع کا قیام ایک مثبت قدم ہے اور یہ نجی شعبے کیلئے آئی یو سی این جیسی بہترین شہرت کی حامل تنظیموں کی مدد سے مقامی اور عالمی سطح پر اپنے برانڈ کی ساکھ کو بہتر بنانے کا موقع بھی ہے۔ آئی یو سی این پاکستان کے مقامی سطح کے نمائندے محمود اختر چیمہ نے اپنے استقبالیہ خطاب میں پاکستان کو درپیش ماحولیاتی چیلنجز کا ذکر کیا اور گزشتہ 30 سال میں آئی یو سی این کی جانب سے کئے گئے کام کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے مختلف کاروباری حلقوں کی کوششوں کو بھی سراہا جنہوں نے اپنے ماحول کے حوالہ سے سٹرٹیجک نقطہ نظر اپنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داریوں کی سرگرمیوں میں کارپوریٹ شعبہ نے مشترکہ طور پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی لہٰذا اس حوالہ سے احساس ضرور موجود ہے۔ اس حوالہ سے آئی یو سی این تکنیکی شراکت دار کے طور پر خدمات سر انجام دے رہا ہے تاکہ ماحولیاتی مسائل کی تشخیص اور اس میں ممکنہ رکاوٹوں کے سلسلہ میں پلیٹ فارم کی مدد کر سکے۔ اینگرو فاؤنڈیشن کے سربراہ امان الحق نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہرے بھرے کراچی کی جانب انتہائی اہم قدم ہے اور نجی شعبے کی کمپنیوں، پورٹ قاسم اتھارٹی اور آئی یو سی این کے ساتھ شراکت داری ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کا بہترین عملی نمونہ ہے۔

مزید :

کامرس -