نواز شریف نے تحریک چلائی تو ہم ان کا مقابلہ کریں گے : تحریک انصاف
اسلام آباد،لاہور(نمائندہ خصوصی، آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود کا کہنا ہے کہ نوازشریف تحریک چلائیں گے تو ہم اپنی تحریک سے ان کا مقابلہ کریں گے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ نوازشریف اس نظام کا بیڑا غرق کرنا چاہتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ نظام نہ چلے اور سب ختم ہوجائے، عدالتوں سمیت جمہوریت بھی نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کے تحت جس طرح عدلیہ کام کررہی ہے اس سے نوازشریف کو توقع ہے کہ انہیں سزا ہوجائے گی، اگر انہیں سزا ہوئی تو پاکستان اور لندن سمیت کئی جگہ ان کی اربوں کی جائیداد خطرے میں پڑ جائے گی۔پی ٹی ا?ئی رہنما کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے عدلیہ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے، یہ عوام میں ا?ئیں ہم دیکھیں گے یہ کتنی تحریک چلائیں گے، ہم عدلیہ اور اداروں کے ساتھ ہیں، عوام کی طاقت سے ان کے مذموم مقاصد کو ناکام بنائیں گے۔شفقت محمود نے مزید کہا کہ موٹو گینگ نے عدلیہ کو دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، نوازشریف تحریک چلائیں گے تو ہم اپنی تحریک سے ان کا مقابلہ کریں گے، تحریک انصاف عدلیہ کا مکمل دفاع کرے گی، اداروں کی طرف کسی کو میلی ا?نکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے، عدلیہ مخالف بیانات دینے والوں کو شوکاز نوٹس دیا جائے اور توہین عدالت کی سزا دیجائے۔تحریک انصاف نے فاٹا کی انضمام میں حکومت کے تاخیری حربوں کی متبادل حکمت عملی پر غور شروع کردیا ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے قبائلی عوام کے مستقبل کیلئے سخت طرز عمل اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے فاٹا کی انضمام میں حکومت کے تاخیری حربوں کے خلاف پارلیمانی رہنماؤں کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں بھرپور آواز اٹھانے کی ہدایت کی ہے جبکہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مراد سعید کو متبادل حکمت عملی تجویز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔اس حوالے سے مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قومی اسمبلی کے جاری اجلاس کے اختتام تک حکومت کو مہلت دینے کی بھی ہدایت کی ہے اور اس مسئلے پر مہلت ختم ہونے پر حکومت سے کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے فاٹا کے پختونخوا میں انضمام پر پیش رفت نہ کی تو اسے شدید ردعمل برداشت کرنا ہوگا،قبائلی عوام اور پختونخوا حکومت باآواز بلند فاٹا کے پختونخوا میں انضمام کا مطالبہ کررہے ہیں،نون لیگ نے 2013 میں قبائلی عوام کو انکے حقوق دینے کا وعدہ کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی عوام کو پختونخوا اسمبلی میں نمائندگی دینے کیلئے انضمام کے سوا کوئی چارہ نہیں،آئین کے آرٹیکل 106 میں ترمیم بھی وقت کا تقاضا ہے،قبائلی علاقوں کی قومی دھارے میں شمولیت نیشنل ایلکش پلان کا بھی حصہ تھا،وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد فاٹا کے پختونخوا میں انضمام کے عمل میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں۔ا
تحریک انصاف