’آج کے بعد پورے ملک میں یہ کام نہیں کیا جاسکے گا‘ الیکشن کمیشن نے اعلان کردیا، ایسا حکم دے دیا کہ عمران خان کی خوشی کی انتہا نہ رہے گی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ آج (22 دسمبر ) سے ضلع، تحصیل یا یونین کونسل کی حدود میں تبدیلیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی زیر صدارت الیکشن 2018 کیلئے نئی حلقہ بندیوں کے معاملے پر اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے بتایا کہ تمام متعلقہ اتھارٹیز کو 16 دن کے اندر نقشے فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے ، الیکشن کمیشن کو 15 جنوری تک نقشے مل جائیں گے جس کے بعد حلقہ بندیوں کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا، اگر نقشے پہلے مل گئے تو کام جلدی شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ حلقہ بندیوں کیلئے 5کمیٹیاں قائم کردی ہیں جن میں سے 4صوبوں کیلئے اور ایک وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں حلقہ بندیوں کا جائزہ لے گی۔ یہ کمیٹیاں نقشوں کا جائزہ لیں گی اور 15 جنوری کے بعد 45 دن کے اندر حلقہ بندیوں کا پرپوزل تیار کیا جائے گا جس کے بعد لوگوں کو اعتراضات داخل کرنے کیلئے ایک مہینہ دیا جائے گا اور ایک مہینے کے اندر اعتراضات کا جائزہ لے کر حلقہ بندیوں کو فائنل کردیا جائے گا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ نئے انتخابات کیلئے ووٹر لسٹوں کا کام 30 اپریل کو ختم کردیا جائے گاکیونکہ قانون کے مطابق 5 مئی کے بعد ووٹر لسٹوں میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ ووٹر لسٹوں کی تصدیق کیلئے صوبائی حکومتوں سے ہزاروں لوگ چاہئیں جس کا مطالبہ کردیا ہے۔صوبائی حکومتیں اپنے پیسوں سے انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج (22 دسمبر) کے بعد ضلع، تحصیلوں اور یونین کونسلوں کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا ، جو حدود آج سے پہلے تھیں وہی برقرار رکھی جائیں گی۔