روہنگیا مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والے برمی افواج کے سربراہ کے خلاف امریکہ نے اہم قدم اٹھا لیا،آپ بھی شاباش دیں گے
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی محکمہ خزانہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی مہم کی قیادت کرنے والے برمی افواج کے سربراہ جنرل مونگ مونگ سوئی پر پابندیاں عائد کردی جبکہ امریکہ نے پاکستانی سرجن مختار حامد شاہ پر بھی انسانی اعضاءکی چوری کے الزمات کے تحت پابندیاں لگا دی ہیں۔
اتحادی ممالک ایک دوسرے کو نوٹس نہیں دیتے ،امریکی دھمکی پر پاکستان کا جواب
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے میانمار فوج کے سربراہ جنرل مونگ مونگ سوئی پر پابندیاں عائد کردی ہیں، برمی جنرل پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کی مہم کی قیادت کا الزام ہے۔برمی افواج کے سربراہ کے علاوہ امریکی محکمہ خزانہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی انحرافی کرنے والے 52 افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں۔محکمہ خزانہ نے ایک پاکستانی سرجن، مختار حامد شاہ کے خلاف بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں،پولیس کے مطابق مختار حامد شاہ انسانی اعضاءکی چوری اور اسمگلنگ میں ملوث رہا ہے۔
امریکی محکمہ مالیات کی پابندیوں کی ذد میں آنے والے افراد میں گیمبیا کے سابق صدر، یحییٰ جمیع شامل ہیں، جن کے بارے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے قتل کرانے کے لیے ایک دستہ تیار کیا جنہیں ہدایات دی گئیں کہ ان افراد کو راستے سے ہٹایا جائے جو ان کی قیادت کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
ازبکستان کے سابق سربراہ کی بیٹی گلنارہ کریموف پر بھی امریکہ نے پابندی عائد کی ہے جن پرایک منظم تنظیم سے مل کر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہو کر1.3 ارب ڈالرز کے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
لائیو ٹی وی پروگرامز اور اپنی پسند کے ٹی وی چینل کی نشریات ابھی لائیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
امریکی وزیر مالیات اسٹیون منوشن کے مطابق دنیا بھر میں ان افراد پر یہ پابندیاں عالمی ’میگنسکی‘ ہیومن رائٹس اکاونٹ ایبلٹی ایکٹ کے تحت لاگو کی گئی ہیں، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدعنوانی کے ضمن میں امریکی حکومت کو غیر ملکی افراد پر تعزیرات لاگو کرنے کا اختیار دیتا ہے، جس سے امریکہ کو اجازت ملتی ہے کہ وہ غیر ملکی افراد کا احتساب کرے۔