’’ میں بھی آشرم میں اکیلی جاتی تو کسی صورت بچ کر باہر نہیں آ سکتی تھی ‘‘ دہلی خواتین کمیشن کی خوبرو سربراہ سواتی مالیوال نے ’’جنسی بابا ‘‘ کے آشرم سے باہر نکلتے ساتھ ہی ایسا انکشاف کر دیا کہ ہر کوئی ہل کر رہ گیا
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)دہلی کمیشن آف وومن کی سربراہ سواتی مالیوال نے بابا وریندر دیو ڈکشت کے آشرم پر لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے انکشاف اور پولیس تحقیق کے بعد حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ’’جنسی بابے‘‘ کے 8 آشرموں کو بند کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا جائے ،ہائی کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود وریندر دیو ڈکشت کے 8 آشرم بارے حقائق سامنے نہیں لائے جا رہے اور آشرم کی انتظامیہ تفصیلات چھپا رہی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے بارے میں جو الزامات عائد کئے گئے ہیں وہ سچ ہیں ،میں نے آشرم کے اندر جا کر خود دیکھا ہے ،اس کا اندرونی منظر انتہائی خوفناک اور ڈراؤنا ہے ،اگر میں بھی وہاں اکیلی جاؤں تو ’’ صاف‘‘ بچ کر اور اپنی مرضی سے واپس نہیں آ سکتی،آشرم میں 150 لڑکیاں مزید موجود ہیں جنہیں ہم محفوظ مقام پر منتقل کریں گے ۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’ اے بی پی نیوز ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواتین کمیشن دہلی کی سربراہ سواتی مالیوال کا کہنا تھا کہ وریندر دیو ڈکشت کے آشرم میں سے انہوں نے جن نا بالغ بچیوں کو برآمد کیا ہے ،ان کی عمریں دیکھ کر وہ ڈر گئی ہیں ،یہ آشرم اتنا ڈراؤنا اور خوفناک ہے کہ اگر میں بھی اکیلی جاؤں تو بچ کر واپس نہیں آ سکتی ،آشرم کا اندرونی ماحول ایسا پر اسرار بنایا ہوا ہے کہ کوئی بھی لڑکی وہاں جا کر اپنی مرضی کر ہی نہیں سکتی بلکہ اگر کوئی لڑکی آشرم میں خود کشی کا سوچے تو اندرونی ماحول ایسا پر اسرار ہے کہ بیچاری لڑکی خود کشی بھی نہیں کر سکتی ۔سواتی مالیوال کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے وریندر دیو ڈکشت کے 8 آشرم کے بارے میں دو روز قبل تفصیلات مانگی تھیں جو آج بھی جمع نہیں کرائی گئیں جس کا صاف مطلب ہے کہ باہر سے جو نظر آتا ہے اندر سب ایسا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب وہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچیں گی اور اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گی ،حکومت فوری طور پر ان تمام آشرم کو سیل کرے ،باقی آشرم میں بھی 150 کے قریب لڑکیاں موجود ہیں جنہیں ہم وہاں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کریں گے ۔