اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی) تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں سے عام شہریوں کی سزاؤں کے فیصلے کو مسترد کردیا،ایک بار پھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ، تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب، اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے کہا کہ فوجی عدالتیں سویلین کو سزا نہیں سناسکتیں، فیصلے کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔لندن میں باجوہ اور نواز شریف کا جو پلان ہوا اسی کے مطابق سب کچھ چل رہاہے، اپنے ٹویٹ میں عمر ایوب نے کہا کہ سویلینز کے خلاف ملٹری کورٹس کی سزاں کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، فوجی عدالتوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے زیر حراست افراد کے خلاف سنائی گئی سزائیں انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں زیر حراست افراد عام شہری ہیں اور ان پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا، فوجی عدالتیں جو عام شہریوں کو سزائیں سناتی ہیں بنیادی طور پر کینگرو عدالتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں قانونی طور پر ریاست کی عدالتی طاقت کی شراکت دار نہیں ہوسکتیں، مسلح افواج ریاست کے انتظامی اختیار کا حصہ ہیں، ایسی عدالتوں کا قیام عام شہریوں سمیت عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، ایسے فیصلوں سے آئین کی بنیادی خصوصیت طاقت کی تقسیم کی نفی ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما و سابق سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس کا فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،ان ٹرائلز میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے، عدالتیں کمپرومائز ہوں تو ملک میں مایوسی بڑھے گی، اس وقت عدالتی نظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے جو ملک کیلئے المیہ ہے، خیبر پختون خواہ ہاؤس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے کہا کہ فوجی عدالت کی طرف سے 25 افرار کو 9مئی کیس میں سزاؤں کا فیصلہ غیر آئینی اور غیرقانونی ہے جسے مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں،لندن میں باجوہ اور نواز شریف کا جو پلان ہوا اسی کے مطابق سب کچھ چل رہاہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اپیل زیر التوا ہو اور فیصلہ آجائے، نواز شریف کو اقتدار میں لانے کیلئے سب کچھ کیا گیا، آئینی بینچ کی ہم شدید مخالفت کرتے آئے ہیں‘ ہماری خواہش تھی کہ اس ایشو پر پوری سپریم کورٹ فیصلہ کرے، ہمارا موقف یہی رہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
پی ٹی آئی