نجی میڈیکل کالجز خیراتی ادارے بن کر کروڑوں روپے کے ٹیکس بچا رہے ہیں،ایف بی آر کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

نجی میڈیکل کالجز خیراتی ادارے بن کر کروڑوں روپے کے ٹیکس بچا رہے ہیں،ایف بی آر ...
نجی میڈیکل کالجز خیراتی ادارے بن کر کروڑوں روپے کے ٹیکس بچا رہے ہیں،ایف بی آر کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)طالب علموں سے لاکھوں روپے فیسیں وصول کرنے والے نجی میڈیکل کالجز خیراتی ادارے بن کر کروڑوں روپے کے ٹیکس بچا رہے ہیں،اس بات کا انکشاف سپریم کورٹ میں ایف بی آر کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں کیا گیا ہے ۔

عدالتی حکم پر ایف بی آر نے رپورٹ سپریم کورٹ میں داخل کردی ہے ۔ایف بی آر نے ملک بھر کے ریجنل ٹیکس افسران کی جانب سے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کے 40نجی میڈیکل کالجز انکم ٹیکس جمع نہیں کرا رہے جنہیں ایف بی آر کی جانب سے نوٹس بھی بھجوائے گئے ہیں،پورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالب علموںسے لاکھوں روپے فیسیں وصول کرنے والے زیادہ تر میڈیکل کالجز خیراتی اداروں کے نام سے رجسٹرڈ ہیں، قانون کے تحت خیراتی اداروں کو ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہے،خیراتی اداروں کے نام سے رجسٹرڈ اداروں میں شریف میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج،شالامار میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ٹرسٹ،یونیورسٹی آف لاہور کا عبادت ایجوکیشن ٹرسٹ بھی شامل ہیں.

رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ،ہمدرد یونیورسٹی، کے سوا40نجی میڈیکل کالجز نے مختلف اوقات میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض نجی میڈیکل کالجز نے آمدن کے باوجود ٹیکس گوشواروں میں خسارہ ظاہر کیا ہے۔امکان ہے کہ اس رپورٹ کا کل 24فروری کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ عدالتی جائزہ لے گا۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں