پولیس تشدد، دس سالہ بچہ جھلس گیا!
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر چوہنگ پولیس نے مقدمہ درج کر کے شیر شاہ چوکی کے تین پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا ہے۔ان کے خلاف ایک دس سالہ یتیم بچے پر غیر انسانی تشدد کا الزام ہے۔ دس سالہ احمد کو موبائل چوری پر چوکی میں لایا گیا اور وہاں اسے ہیٹر پر بٹھانے کے علاوہ استری سے داغا گیا، اس وجہ سے بچہ کے کولہے جھلس گئے اور وہ سخت اذیت میں مبتلا ہو گیا۔ احمد کے مطابق اُسے اُلٹا لٹکا کر مارا بھی گیا۔پولیس کلچر پر عرصہ سے لے دے ہوتی چلی آ رہی ہے اور ماضی سے اب تک اسے تبدیل کرنے کی اطلاعات دی جاتی رہی ہیں،لیکن اب تک یہ تبدیل نہیں ہوا اور آئے روز کہیں نہ کہیں سے ایسی اطلاعات آتی رہتی ہیں،پولیس کی وردی تبدیل کرتے وقت یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس سے مزاج میں بھی تبدیلی آئے گی،لیکن وردی بدل گئی، کلچر نہیں بدلا، اب تو وردی دوبارہ بدلنے کی باتیں ہو رہی ہیں موجودہ حکومت، بلکہ خود وزیراعظم نے اعلان کر رکھا ہے کہ پنجاب پولیس کا بھی قبلہ درست کیا جائے گا، اصلاحات کا وعدہ کیا اور یقین دلایا گیا، خیبرپختونخوا سے ریٹائر آئی جی کو ذمہ داری سونپی بھی گئی تاہم وہ چل نہ سکے اور اختلاف کے باعث ایک ماہ بعد ہی نئی ذمے داری چھوڑ گئے ۔ فی الحال یہ ذمہ داری پھر سے انہی کندھوں (اعلیٰ حکام) پر آ گئی، جو پہلے ہی سے پولیس کے رویے بدلنے کی تحریک کے دعویدار ہیں، ایسا جتنی جلد ہو اتنا ہی بہتر ہے۔