رابطے تیز‘ جماعت اسلامی کی 29فروری سے عوامی بیدار ی مہم شروع
کوٹ ادو (تحصیل رپورٹر‘نمائندہ پاکستان) امیرجماعت اسلامی جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر نے کہا ہے کہ خراب حکومتی کارکردگی نے ملک کے مسائل میں مزید اضافہ کردیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے عوم آدمی برداشت اور فرسٹریشن اور مرنے مارنے پر تلے ہوئے ہیں، کرپشن کا راگ الاپنے والوں نے ملک کو2سال کے اندر کرپشن کا گڑھ بنا کر رکھ دیا ہے، (بقیہ نمبر26صفحہ12پر)
جماعت اسلامی 29 فروری سے پورے ملک کے اندر عوامی بیداری مہم شروع کر رہی ہے جس میں عوام کو مہنگائی بے روزگاری کے خلاف تحریک چلانے کے لیے تیار کیا جائے گا،وہ گزشتہ روز پریس کلب کوٹ ادو میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ نئی حکومت نے عوام کو سبز باغ دکھائے اور بلند و بانگ دعوے کیے تھے اور خوشحالی ترقی بے روزگاری کے خاتمے کی نوید سنائی تھی مگر موجودہ حکومت کو اقتدار میں آئے ہوئے 2سال کا عرصہ ہونے کو ہے،عوام مایوس ہیں، بیروزگاری اور مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، حکومت کو ووٹ اور سپورٹ دینے والے پریشان ہیں، حکومت کی داخلی خارجی طور پر پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، عمران خان نے 186 دن کا دھرنا دھاندلی کے خلاف دیا تھا مگر موجودہ حکومت خود بد ترین دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے، انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے پہلے عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ برسراقتدار آکر ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کریں گے، ملک میں صنعتی انقلاب برپا کر کے عوام کو روزگار دینگے،انتخابی اصلاحات کرکے ملک کو فری کرپشن ملک بنائیں گے، مگر اقتدار میں آنے کے بعد ملک معاشی طور پر بدحال ہوگیا ہے، مہنگائی بیروزگاری بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے، انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں متحدۃ نہیں ہورہی، حقیقی اپوزیشن کا کردار جماعت اسلامی کو ادا کرنا پڑ رہا ہے، جماعت اسلامی 29 فروری سے پورے ملک کے اندر عوامی بیداری مہم شروع کر رہی ہے جس میں عوام کو مہنگائی بے روزگاری کے خلاف تحریک چلانے کے لیے تیار کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ٹیکس چور نہیں،وہ ٹیکس دینا چاہتی ہے جو ان کے ٹیکس کی رقم کو عوام کی فلاح و بہبود پر دیانتداری سے خرچ کرے،بنگلہ دیش کے ایک سکالر نے پاکستان کے معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت پیٹرول سستا خرید کر عوام کو مہنگے داموں فروخت کرتی ہے، بجلی 5 روپے یونٹ والی کے 38 روپے یونٹ وصول کرتی ہے، ترقی یافتہ ممالک میں پٹرول سے گاڑیاں چلانے کا رواج اب متروک ہو رہا ہے وہ الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرکے پٹرول پر بھاری زرمبادلہ کی بچت کر رہے ہیں۔
مہم