خود تجویز کردہ ادویات دیگر امراض کا سبب ہیں،ماہرین
کراچی(اسٹاف رپورٹر) خود علاجی یا خود تجویز کردہ ادویات دیگر امراض کی پیدائش کا سبب بن سکتی ہے، کسی بھی مرض میں شہری خود علاجی سے گریز کریں، خود علاجی سے جسم میں پہلے سے موجود مہلک امراض کے پوشیدہ رہ جانے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔ یہ بات ایک نجی ادویاتی کمپنی کی آفیشل ڈاکٹر رقیّہ قریشی نے جمعہ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی کے سیمینار روم میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”خود علاجی یا خود تجویز کردہ ادویات(Self-Medication)“ کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی۔ لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، اور ورچؤل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا جس کا مقصد متعلقہ صحت کے سنگین مسئلے سے متعلق عوامی آگاہی پیدا کرنا تھا۔ ڈاکٹر رقیہ قریشی نے کہا کہ خود علاجی کے مہلک نتائج نکل سکتے ہیں جس میں صحت سے متعلق خطرناک نتائج کا سامنے آنا،مرض کی تشخیص میں تاخیر، جسم میں پہلے سے موجود امراض کا پوشیدہ رہ جانا وغیرہ شامل ہیں، انہوں نے کہا پاکستان میں متعدد امراض بشمول دل کے امراض، کینسر، فالج، شوگر، ہیپاٹائٹس، ایڈز، سانس کے امراض، فشارخون، ڈائیریا اور دماغی امراض عام ہیں، انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سگریٹ نوشی سے گریز کریں جبکہ مناسب غذا کا استعمال اور ورزش کی عادت اختیار کریں، اور صحت مند رہنے کے لیے ہر حال میں خود علاجی سے گریز کریں۔