آپ کا واٹس ایپ اتنا بھی محفوظ نہیں جتنا آپ اسے سمجھتے ہیں، چیٹ گروپوں کی پرائیویسی میں بڑی خامی سامنے آگئی
نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) واٹس ایپ کو محفوظ ترین سوشل میڈیا ایپ سمجھا جاتا ہے لیکن اب اس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ اتنا بھی محفوظ نہیں ہے جتنا لوگ اسے سمجھتے ہیں۔
واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے اگر لنک بنایا جاتا ہے تو اسے گوگل سرچ کے ذریعے آسانی سے ڈھونڈا جاسکتا ہے، بعض کیسز میں تو واٹس ایپ گروپ کے ارکان کے نمبر تک پتا چل جاتے ہیں۔
واٹس ایپ میں موجود اس خامی کا سب سے پہلے ڈوئچے ویلے کے صحافی جورڈن ولڈن نے پتا لگایا اور انہوں نے ٹوئٹر پر اس بارے میں انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے بنائے گئے انوائٹ لنکس دراصل گوگل سے جڑے ہوتے ہیں جنہیں سرچ کرکے کوئی بھی شخص آپ کے گروپ میں شامل ہوسکتا ہے۔
Your WhatsApp groups may not be as secure as you think they are.
— Jordan Wildon (@JordanWildon) February 21, 2020
The "Invite to Group via Link" feature allows groups to be indexed by Google and they are generally available across the internet. With some wildcard search terms you can easily find some… interesting… groups. pic.twitter.com/hbDlyN6g3q
خاتون ریورس انجینئر جین وونگ نے بھی اس حوالے سے بہت سے انکشافات کیے ہیں، انہوں نے گوگل سرچ کے ذریعے 4 لاکھ 70 ہزار گروپوں کی تفصیلات حاصل کیں، انہوں نے chat.whatsapp.com کا لنک استعمال کرکے جو رزلٹ حاصل کیے ان کے سکرین شارٹس بھی ٹوئٹر پر شیئر کیے ہیں۔
A misconfiguration by WhatsApp enabled ~470k Group Invite links to be indexed by search engines
— Jane Manchun Wong (@wongmjane) February 21, 2020
It should’ve been `Disallow`ed with robots.txt or with the `noindex` meta tag
thanks @JordanWildon for the tip https://t.co/CJxjJ5qyfh pic.twitter.com/FrW1I9Y8vs
واٹس ایپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گروپ ایڈمن اگر کسی شخص کو اپنے گروپ میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو اس کیلئے انوائٹ لنک بناتے ہیں، یہ کسی دوسرے شخص کو پرائیویٹ طور پر بھیجا جاتا ہے اور اس وقت تک دوسرے لوگوں کیلئے موجود نہیں ہوتا جب تک اسے کسی پبلک پلیٹ فارم پر نہ چھوڑا جائے، اگر ایڈمن کا بھروسہ برقرار رہے اور جس کو لنک بھیجا گیا ہے وہ اس کو آگے نہ بھیجے تو اس سے گروپ کی پرائیویسی برقرار رہے گی۔