ایف اے ٹی ایف سے بلیک لسٹ ہونے کے بعد ایران کو تجارتی طور پر کیا نقصان ہو گا ؟ایران کے مرکزی بینک نے تہلکہ خیز اعلان کر دیا
تہران(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایران کے مرکزی بینک(سی بی آئی)کے گورنر عبدالناصر ہمتی نے کہا ہے کہ پیرس میں قائم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کی جانب سے اسلامی جمہوریہ کو بلیک لسٹ کرنے سے ملک کی غیر ملکی تجارت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے مرکزی بینک(سی بی آئی)کے گورنر عبدالناصر ہمتی نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ پر کیا گیا ہے۔انہوں نے اس اقدام کو ایک سیاسی اور غیر تیکنیکی طرز عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران سی بی آئی کی کارکردگی سے ایرانیوں کو اعتماد ملا ہے ،اس طرح کے واقعات سے ایران کی غیر ملکی تجارت اور فارن ایکسچینج ریٹس کے استحکام کے لئے مسائل پیدا نہیں ہونگے۔
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے ایران کو بلیک لسٹ میں رکھنے کا نیا اقدام سیاسی عزائم پر مبنی فیصلہ ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ ایران اس کی بلیک لسٹ میں رہے گا اور رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ اس ملک کے خلاف پابندیاں لگائیں۔پیرس میں قائم ما نیٹرنگ گروپ نے ایران کو فروری تک کی ڈیڈ لائن دی تھی کہ وہ انسداد دہشتگردی کے قوانین منظور کریں یا پھر بلیک لسٹ میں رہیں۔