امیتابھ بچن کے بارے میں وہ باتیں جو دنیا کو معلوم نہیں
ممبئی(نیوزڈیسک)امیتابھ بچن بالی ووڈ کے کامیاب ترین فنکاروں میں سے ایک ہیں۔ان کی زندگی کے بارے میں کئی دلچسپ باتیں ہیں جو ان کا مداح جاننا چاہتے ہیں۔آئیے آپ کو ایسی چند باتیں بتاتے ہیں۔
امیتابھ بچن نےسیاست سے توبہ کرلی ،جاننے کیلئے کلک کریں
*امیتابھ بچن رفاع عامہ کے لئے بہت کام کرتے ہیں لیکن شائد بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ نریندر مودی کی ریاست گجرات کی ٹورازم کی پروموشن کے لئے انہوں نے ایک بھی پیسہ چارج نہیں کیا۔اس بات کا اعتراف وزیر اعظم مودی نے ایک ٹی وی پروگرام میں بھی کیا۔ امیتابھ نے اپنے دوست ششی کپور کی فلم کے لئے بھی کوئی پیسہ نہیں لیا تھا۔
*فلموں میں آنے سے قبل انہوں نے کلکتہ کی دو کمپنیوں میں بطور بروکر کام کیا تھااور ان کی تنخواہ 500روپے تھی۔ان کی پہلی کامیاب فلم ’زنجیر‘ تھی لیکن اس سے قبل ان کی 12فلمیں فلاپ ہوئیں۔
*مشہور گانے ’سارا زمانہ حسینوں کا دیوانہ‘میں امیتابھ نے لائیٹ والے لباس کا آئیڈیا دیا تھا۔ اس گانے کو فلمانے کے دوران امیتابھ نے بجلی کا بٹن اپنے ہاتھ میں رکھا ۔ یہ گانا اپنے وقت کا کامیاب ترین گانا تھا جس میں نیتوسنگھ ان کے ساتھ ہیروئین تھیں۔
*فلموں میں ان کا سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا نام ’وجے‘تھا اور 19فلموں میں وہ اس نام سے آئے۔
*امیتابھ کو Myasthenia gravisکی خطرناک بیماری ہے ۔اس بیماری میں مریض کے پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اور وہ مستقل تھکاوٹ کا شکار ہوجاتاہے۔امیتابھ کو یہ بیماری گذشتہ 30برسوں سے ہے۔
*امیتابھ 1980ءکے ابتدائی دنوں میں ایک فلم ’قلی‘ کی شوٹنگ کے دوران شدید زخمی ہوگئے تھے اور اس دوران انہیں خون لگایا گیا تھا لیکن اس وجہ سے وہ جگر کی بیماری میں مبتلا ہوگئے۔
*امیتابھ سابق بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی کے بہت گہرے دوست تھے اور سونیا گاندھی انہیں ’امیت‘ کے نام سے پکارتی رہی ہیں۔ راجیو گاندھی کی آخری رسومات کا سارا انتظام بھی امیتابھ نے خود کیا۔کہا جاتا ہے کہ راجیو کے ساتھ امیتابھ کی ملاقات 4سال کی عمر میں ہوئی ۔امیتابھ کے والد جواہر لعل نہرو کے ساتھ کام کرتے تھے اور یہیں سے دونوں کی دوستی پروان چڑھی۔
*امیتابھ نے 1984ءمیں سیاست میں قدم رکھا اور کہا جاتا ہے کہ سیاست میں آنے کا فیصلہ انہوں نے اپنے دوست راجیو گاندھی کے کہنے پر کیا۔ وہ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن بھی بنے لیکن بعد میں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی نے انہیں سیاست میں آنے کا مشورہ دیا تھا۔
*امیتابھ کو راجیش کھنہ بہت پسند ہیں اور جب تک راجیش زندہ رہے امیتابھ نے انہیں سپر سٹار کہا۔
*امیتابھ کو لندن اور سوئزرلینڈ بہت پسند ہے۔
*امیتابھ کی پہلی فلم بطور اداکار نہیں تھی بلکہ 1969ءمیں وہ ایک فلم میں وہ پس پردہ آواز کا جادو جگا رہے تھے۔
*امیتابھ نے 10فلموں میں ڈبل رول ادا کیا۔ان فلموں میں عدالت، قسمیں وعدے، دی گریٹ گیمبلر،ڈان، ستے پہ ستہ،آخری راستہ، بڑے میاں چھوٹے میاں،لال بادشاہ، سوریا ورشم اور مہان شامل ہیں۔
*فلم ’شرابی‘ میں امیتابھ نے ایک سین کو حقیقی رنگ دینے کے لئے اپنے ہاتھ کو آگ لگا لی تھی۔
*امیتابھ کامومی مجسمہ لندن کے مادام تساﺅ میوزیم میں 27جولائی2012ءکو رکھا گیا۔یہ ان کی فنکارانہ صلاحیت کا اعتراف ہے۔