سیکورٹی فورسزمقبوضہ کشمیرمیں قیام امن کیلئے عوام دوست اقدامات کریں‘ ریاستی گورنر
جموں(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر کی گیارہویں کٹھ پتلی اسمبلی کی معیاد ختم ہونے کے فورا بعد ریاستی گورنر این این ووہرا نے سیکورٹی ایجنسیوں کے مشترکہ فورم یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹرزکی پہلی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے سیکورٹی ایجنسیوں سے کہا ہے کہ امن و قانون قائم رکھنے کے لئے جو بھی اقدامات عمل میں لائیں جائیں انکا محور عوام دوست ہونا چاہیے۔انہوں نے تمام سیکورٹی اور سراغرساں ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست میں حفاظت سے متعلق اقدامات اٹھانے کے دوران آپسی تال میل کو یقینی بنائیں اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل جل کرایسی حکمت عملی مرتب کریں کہ ریاست میں امن وقانون کی صورتحال برقرار رہے اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔سول سیکریٹریٹ جموں میں صبح ساڑھے 10بجے منعقد ہوئی اس میٹنگ میں تمام سیکورٹی اور سراغرساں ایجنسیوں کے اعلی افسران نے شرکت کی اور گورنر ووہرا کو ریاست کی مجموعی سیکورٹی اورتازہ سرحدی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔۔ میٹنگ میں فوج کی شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹنٹ جنرل ڈ ی ایس ہوڈا، جی او سی 14کور، 15کور کے جی او سی لیفٹنٹ جنرل سبھراتا ساہا، جی او سی16کور جی او سی9کور ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹرکے راجندراکے علاوہ جوائنٹ ڈائریکٹر انٹلی جنس بیوروکشمیر، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کے کئی آجی جیز اور سراغ رساں ایجنسیوں کے دیگر اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔ 2گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں سیکورٹی سے جڑے معاملات اور ہندوپاک سرحدپر شدید گولہ باری کے سبب پیدا ہوئی صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز رہی اور ان معاملات سنجیدگی کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی ایجنسیوں نے اس موقعہ پر گورنر کو بتایا کہ نقل مکانی کرچکے شہریوں کے قیام وطعام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ پاکستان فوج کی طرف سے کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ اور گولی باری کا فوج وفورسز موثرانداز میں جواب دے رہی ہے۔ میٹنگ میں امریکی صدر باراک اوبامہ کے دورہ بھارت کے پیش نظر کئے گئے سیکورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ اعلی افسران نے گورنر کو جانکاردی کہ باراک اوبامہ کے دورہ بھارت پر ممکنہ حملوں کے پیش نظر ریاست کے اندر اور سرحدوں پر پولیس ،فورسز اور فوج کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز کو کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے۔گورنر نے زور دیکر کہا کہ امن و قانون کی صورتحال کو بر قرار رکھنے کے دوران عام لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جانا چا ہئے اور ضوابط کی خلاف ورزی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا پولیس اور سیکورٹی فورسز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ امن و قانون کی صورتحال کو بر قرار رکھنے کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جس کیلئے یہ ضروری ہے کہ امن و امان قائم کرنے کے یہ اقدامات عوام دوست ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ پر امن ماحول میں ریاست کے اندر تعمیر و ترقی کے سلسلے کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور اس ضمن میں سیکورٹی فورسز اور پولیس محکمہ کا انتہائی اہم رول بنتا ہے ۔گورنر نے مزید بتایا کہ امن و قانون کو برقرار رکھنے کے دو ران عام لوگوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہونا چاہئے اور سیکورٹی ایجنسیوں کو لوگوں کے دل جیتنے کی کوشش کرنی چاہئے۔