دہشتگردوں کے خلاف جنگ کرکے اسلام کے باغیوں کا خاتمہ کیا جائے، سبطین حیدر
لاہور (نمائندہ خصوصی) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری اور جنرل سیکرٹری مولانا مشتاق حسین ہمدانی نے چارسدہ یونیورسٹی میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ کرکے اسلام اور پاکستان کے باغیوں کا خاتمہ کیا جائے،اسی میں قومی مفاد ہے۔ کوئٹہ،جمرود اور اب باچا خان یونیورسٹی میں ہونے والی دہشت گردی سے واضح ہوگیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا زور مذہبی طبقے کو ہراساں کرنے کی طرف رہا، دہشت گرد آزاد انہ کارروائیاں کرتے رہے۔ صوبائی دفتر میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ہے، لیکن افسوسناک بات ہے کہ الزام مذہبی طبقے پر لگایا گیا۔ حالانکہ تمام مکاتب فکر کے درمیان ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر اتحاد امت کی فضا موجود ہے، 1990ء کی دہائی میں کچھ بازاری قسم کے لوگوں کو پالا گیا جنہوں نے طوفان بدتمیزی برپا کیا مگر انہیں کسی مسلک نے اپنا نمائندہ قرارد نہیں دیا ۔ کچھ مدارس کو جہاد افغانستان میں استعمال ضرور کیا گیا مگر پورے مسلک کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ ان کاکہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان چلانے والوں کا زیادہ زور مجالس عزا منعقد کروانے اور عزاداری کے جلوس نکلوانے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے ، انہیں گرفتار کرنے اور شریف شہریوں کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے پر زوررہا ۔ تو دہشت گردوں کا کھوج کس نے لگانا تھا؟