پنجاب اسمبلی، 2015میں250 سے زائدارکا ن نے’’ چپ‘‘ کا روزہ نہ توڑا
لاہور( شہزاد ملک) پنجاب اسمبلی میں گزشتہ سال برائے 2015میں اسمبلی کے کل 371ارکان میں سے 250 سے زائدارکا ن اسمبلی نے’’ چپ‘‘ کا روزہ نہ توڑا اور حکومتی ارکان کی طرف سے شیخ علاوالدین اور اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے میاں محمداسلم اقبال اسمبلی اجلاسوں میں سب سے زیادہ بولنے والے ارکا ن قرار پائے دوسری جانب خواتین حکومتی اراکین میں سے پیپلزپارٹی کوچھوڑ کر مسلم لیگ( ن) میں شامل ہونے والی ایم پی اے عظمیٰ بخاری اور اسمبلی کی دوسری بڑی اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی فائزہ احمد ملک نے ایوان میں سب سے زیادہ بحث میں حصہ لیا ۔ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع نے ’’ پاکستان‘‘ کو بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے مختلف اجلاسوں میں250 سے زائد اراکین اسمبلی جن میں اکثریت حکومتی اراکین پر مشتمل ہے نے ایوان میں ہونے والی بحث اور اسمبلی میں امور میں حصہ لینا مناسب نہ سمجھا اور دوران کارروائی مکمل طور پر چپ سادھے رکھی اور ایوان میں قانون سازی کے دوران کسی بحث میں حصہ نہ لیا تاہم ان اراکین اسمبلی نے تنخواہوں اور دیگر مراعات کی مد میں کروڑوں روپے ضرور حاصل کرلئے ان اراکین اسمبلی نے خاموشی اختیار کر کے اپنے حلقے کے عوام کی نمائندگی بھی ظاہر نہ کی ۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے اجلاسوں میں دو حکومتی اراکین شیخ علاؤالدین اورمیاں محمد رفیق ایوان میں نہ صرف سب سے زیادہ بولتے رہے ہیں بلکہ ان دونوں اراکین کے زیادہ بولنے کے باعث دیگر اراکین سے چپقلش بھی ہوتی رہی ۔ 70سے زائد اراکین اسمبلی نے ایوان میں ہونے والی ہر قسم کی بحث میں بھرپور حصہ لیا ان میں بھی اکثریت حکومت اراکین شامل تھے ۔ 50سے زائد اراکین نے ایوان میں ہونے والی بحث میں بہت کم حصہ لیا ۔