ہائی کورٹ نے معذورافراد کے لئے خدمت کارڈز اور دیگر سہولیات کی تفصیلات طلب کرلیں
لاہور(نامہ نگارخصوصی) لاہورہائیکورٹ نے نابینا اورمعذور افراد کو کوٹہ کے مطابق سرکاری ملازمتیں اورسہولیات فراہم نہ کرنے کے خلاف دائردرخواست پر پنجاب حکومت سے خصوصی افراد کو فراہم کئے جانے والے خدمت کارڈ زاوردیگر سہولیات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔مسٹرجسٹس سید منصوعلی شاہ نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائردرخواست پرسماعت کی ، درخواست گزار کی جانب سے محمد اظہرصدیق ایڈوکیٹ نے موقف اختیارکیا ہے کہ حکومت نے نابینا اور معذور افراد کو ملازمتوں میں تین فیصد کوٹہ دینے کی منظوری دے رکھی ہے مگر انہیں کوٹہ کے مطابق انہیں ملازمت نہیں دی جارہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اعلان کے مطابق ملازمتیں نہ ملنے پر پڑھے لکھے نابینا اور معذور افراد کو پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو آئین پاکستان،بنیادی انسانی حقوق اور ملکی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نابینا اور معذور افراد کے ملازمتوں میں تین فیصد کوٹے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا بھی حکم دیاجائے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خصوصی افراد کے لئے حکومت ان کو کوٹہ کے مطابق سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیم ، سفر اورعلاج ومعالجہ کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ خصوصی افراد کی مالی معاونت کے لئے ان کو خدمت کارڈز بھی فراہم کئے جارہے ہیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت کے لئے10فروری کی تاریخ مقرر کی ہے ۔