صوبائی محتسب اور خاتون محتسب کے فیصلوں کیخلاف دائرہ 74فیصد اپیلیں نمٹا دی گئی

صوبائی محتسب اور خاتون محتسب کے فیصلوں کیخلاف دائرہ 74فیصد اپیلیں نمٹا دی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ پاکستان)گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے گزشتہ سال 2017 ؁ء میں صوبائی محتسب اور خاتون محتسب کے فیصلہ جات کے خلاف دائر کردہ اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے 658مقدمات نمٹا ئے ۔ جب کہ اس عرصے میں دائر کردہ نئی اپیلوں کی تعداد621تھی اور پرانے مقدمات 265تھے یوں مقدمات کی کل تعداد 886تھی ۔ گورنر پنجاب کی سالانہ اوسطِ فیصلہ 74.26 فیصد رہی اور زیرِ التوا مقدمات کی تعداد 265سے کم ہو کر 228رہ گئی ۔ مزید برآں گورنر پنجاب نے اپنی تعیناتی (10مئی 2015 ؁ ء سے 31دسمبر 2017 ؁ ء ) کے دوران کل 2230 مقدمات نمٹائے ، جب کہ اس دوران زیرِ سماعت مقدمات کی کل تعداد 2458 تھی (جن میں خاتون محتسب کے فیصلہ جات کے خلاف زیرِ التوا 42 مقدمات میں سے 40مقدمات نمٹائے) ۔ یوں موجودہ گورنر پنجاب کی مجموعی اوسطِ فیصلہ 90.72 فیصد رہی ۔ ان فیصلہ جات کے ذریعہ گورنر پنجاب نے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے بالخصوص قاعدہ 17-A کے تحت (فوت شدگان ) سرکاری ملازمین کے اہلِ خانہ کو سرکای ملازمتیں فراہم کیں اور خواتین سرکاری ملازمین کو ہراساں کرنے والے افسران کیخلاف عائد کردہ سزاؤں کو بر کرار رکھا۔ اس کے علاوہ دیگر فیصلہ جات کے ذریعہ گورنر پنجاب نے عوام کو درپیش مسائل کے حل میں موئثر کر دار ادا کیا۔گورنر پنجاب نے پرانے زیرِ التوا مقدمات جلد نمٹائے جانے پر خصوصی توجہ دی ہے اور اس ضمن میں تمام عہدہ داران کو ہدایات بھی دی ہیں کہ مقدمات کے فیصلے جلد از جلد اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق کرنے کے لیئے تمام وسا ئل بروئے کار لائے جائیں ۔