پبی ،صوبائی وزیر صحت کا نوشہرہ کے مختلف ہسپتالوں کا اچانک دورہ
پبی ( نما ئندہ پاکستان) صوبائی وزیر صحت نے رات گئے نوشہرہ کے بڑے ہسپتالوں میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ اور اکو ڑہ خٹک ہسپتال پر چھاپہ مار کر ڈیوٹی پر میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور اکوڑہ خٹک ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کرکے ان کے خلاف اعلیٰ سطحی انکوائری کے احکامات جاری کردئیے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام نے عوامی شکایات پر نوشہرہ کے اہم اور بڑے ہسپتالوں میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ اور اکو ڑہ خٹک ہسپتال پر چھاپہ مارا اس موقع پر ان کے ہمراہ ممبر صوبائی اسمبلی ابراہیم خٹک اورممبر صوبائی اسمبلی سومی فلک نیاز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نوشہرہ ڈاکٹر گل مان شاہ بھی ہمراہ تھے۔ صوبائی وزیر صحت نے کمیاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی کے کجولٹی ، لیبارٹری اور بچوں کے وارڈ کا معائنہ کیا جبکہ میڈیکل وارڈ، سرجیکل وارڈ اور آپریشن تھیٹر کو تالے لگے ہوئے تھے۔ ہسپتال میں 80 ڈاکٹروں میں سے صرف چار ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود تھے۔ جبکہ منیجمنٹ کیڈر کا کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔ صوبائی وزیر صحت نے ہسپتال میں داخل مریضوں کی عیادت کی اس موقع پر مریضوں نے شکایت کی کہ شام اور رات کے اوقات میں ڈاکٹر وارڈ نہیں آتا۔ جبکہ ہسپتال میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر پڑے ہوئے تھے۔ لیبارٹری کے معائنے کے دوران انکشاف ہوا کہ ٹیسٹ ایک غیر مستند بلڈ بینک اٹینڈنٹ اور ایکسرے وارڈ بوائے سے کرائے جارہے تھے ڈیجیٹل ایکسرے عر صہدراز سے بند پڑی ہے ہسپتال میں سیکور ٹی کا کوئی نام نشان نہیں تھا وارڈوں میں بد بو آرہی تھی باتھ رومز میں صفا ئی نہ ہو نے کی وجہ سے استعمال کے قا بل نہیں تھے جس پر وزیر صحت نے ایم یس کو طلب کیا مگر وہ موجود نہیں تھا جبکہ ہسپتال میں ڈیوٹی روسٹر کی عدم موجودگی پر صوبائی وزیر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر سیکرٹری ہیلتھ کو کال کرکے میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز اکبر کو معطل کرکے اس کے خلاف اعلیٰ سطحی انکوائری کے احکامات جاری کئے۔ اس موقع پر انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام ہسپتالوں کے لئے ڈیوٹی روسٹر سنٹرلائز بنائے جائیں گئے۔ انہوں نے ہسپتال کے درمیان پرائیویٹ راستے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایچ او نوشہرہ کو فوری طور پر راستے بند کرنے کے احکامات جاری کئے۔ دریں اثناء انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نوشہرہ کا بھی دورہ کیا اور صفائی کی ناقص صورتحال اور داخل مریضوں کے چارٹ پر تفصیلات درج نہ کرنے پر ایم ایس کو جھاڑ پلادی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ عوام کی جانوں سے کھیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ جو ڈاکٹر منیجمنٹ کیڈر سے نہ ہو یا انہوں نے ایڈمنسٹریشن کورس نہ کیا ہو ان کو ہسپتال کا ایم لگانا عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو باقاعدہ فنڈنگ ہوتی ہے ۔ انہوں نے ڈی ایچ او کو ہسپتالوں میں ڈاکٹر ، پیرا میڈیکل عملے اور درجہ چہارم ملازمین کی کمی کے حوالے سے تفصیلات ارسال کرنے کی ہدایت کی۔صو با ئی وزیر نے اکو ڑہ خٹک ہسپتال کا بھی دورہ کیا اس مو قعکے موقع پر سول ہسپتال اکوڑہ خٹک بند تھا،کلاس فور تک موجود نہیں تھا سول ہسپتال اکوڑہ خٹک کی بندش ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے، ایم ایس کے نام معطلی خط یہ انتہائی غیراخلاقی اور غیرقانونی فعل ہے، آپ لوگوں کی زندگی سے کھیل رہے ہیں، وزیرصحت نے ایم ایس ہسپتال کی معطلی کے احکا مات جاری کئے اور دو نوں کے خلاف ، شفاف انکوائری کا حکم دیا انہوں نے کہاکہ ایک ہفتے کے بعد میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی کا دورہ کر ونگا اور اگر حا لات ٹھیک نہیں کئے گئے تو مز ید سخت ایکشن لونگا میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی کے ایم ایس اعجاز اکبر نے کہا کہ میاں راشد حسین شہید ہسپتال پبی میرا ایک لاکھ 65 ہزار روپے مقروض ہے ہسپتال میں جتنے وسا ئل دستیاب ہے اتنی وسا ئل میں نے مریضوں کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کی صفا ئی کے لئے سو پر نہیں تھے میں نے پرا ئیویٹ صفا ئی والے رکھے تھے پبی ہسپتال میں ڈی ڈی او پاور نہ ہو نے کی وجہسے اسکی کارکردگی متا ثر ہو ئی ہے