ساہیوال سانحہ، ذیشان جو گاڑی چلا رہا تھا یہ کس کی تھی اور اس دن کیا ان کے گھر کوئی مہمان آیا تھا ؟ حیران کن انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ساہیوال واقعہ میں سی ٹی ڈی کے ” ریاستی غنڈوں “ نے ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک ہنستا بستا گھر اجاڑ کر کھ دیا ہے جس میں ڈرائیور ذیشان بھی جاں بحق ہو گیا جسے سی ٹی ڈی کی جانب سے دہشتگرد قرار دیا جارہاہے تاہم حکومت نے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ذیشان کی والدہ حمیدہ بی بی نے کہاہے کہ جس دن ذیشان گھر سے گیا تھااس دن ہمارے گھر کوئی بھی مہمان نہیں آیا ، گاڑی ذیشان کی اپنی تھی، اس دن میں صبح دس بجے گھر سے باہر تالا لگا کر گئی ہوں ، میرا چھوٹا بیٹا گھر میں سو رہا تھا جبکہ ذیشان صبح 8 بجے بورے والا کیلئے روانہ ہو گیا تھا ، میں نے سبزی لا کر اپنی پوتی کو دی اور اس کے بعد میں کپڑوں کی مشین لینے کیلئے چلی گئی لیکن وہ بھی نہیں خریدی کیونکہ مجھ سے سیڑھیاں نہیں چڑھی جاتی ، اس لیے باہر کھڑے ہو کر ہی مشین کی قیمت پوچھی ، دکاندار نے کہا کہ اندر آجائیں میں نے کہا کہ مجھ سے سڑھیاں نہیں چڑھی جاتی ۔
حمیدہ بی بی کا کہناتھا کہ میں اس کے بعد ماڈل ٹاﺅن گئی وہاں سے ایک فیکٹری سے پیسے لیے اور اس کے بعد میری ایک باجی ہیں ان کے گھر گئی اور وہاں سے بھی پیسے لیے ، پھر گھر واپس آئی تو لوگوں نے پو چھا کہ آپ کہاں گئی تھیں میں نے بتایا کہ ماڈل ٹاﺅن گئی تھی ، انہوں نے پوچھا کہ آپ کا بیٹا کہا ہے ، میں نے کہا وہ تو بورے والا شادی پر گیا ہے ۔حمیدہ بی بی نے بتایا کہ اس دن شادی کیلئے تین گاڑیاں گئی تھیں ،دو ان کی اپنی گاڑیاں تھیں اور ایک ذیشان کی گاڑی تھی ، ذیشان ان کے ساتھ دوستانہ ماحول میں اکثر پہلے بھی چلا جایا کرتا تھا اور اس دن بھی مجھ سے پوچھنے لگا کہ چلا جاﺅں تو میں نے کہا کہ چلے جاﺅ۔
خلیل کو اور اس کے خاندان کو بھی میں جانتی ہوں کیونکہ ہم یہاں تیس سال سے رہ رہے ہیں ، وہ ہمار ے بچوں کی طرح تھے ۔ ان کاکہناتھا کہ میرا مطالبہ ہے کہ میرا بچہ دہشتگرد نہیں ہے ، وہ نیو سکول ماڈل ٹاﺅن سے پڑھا ہے ۔