سانحہ ساہیوال کی رپورٹ بھی دبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، فائرنگ والی جگہ پر کیا کام کر دیا گیا؟ ایسی خبر آ گئی کہ وزیراعظم بھی شدید برہم ہو جائیں گے

سانحہ ساہیوال کی رپورٹ بھی دبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، فائرنگ والی جگہ پر کیا ...
سانحہ ساہیوال کی رپورٹ بھی دبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، فائرنگ والی جگہ پر کیا کام کر دیا گیا؟ ایسی خبر آ گئی کہ وزیراعظم بھی شدید برہم ہو جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سانحہ ساہیوال پر عوام کا غم و غصہ ابھی کم ہونے میں نہیں آیا مگر اس کی فائل دبنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اور حادثے کی جگہ کے تمام شواہد ضائع کر دئیے گئے ہیں، گاڑی اور گولیوں کا فرانزک بھی نہیں کرایا جاسکا البتہ حکام نے آپریشن میں شامل اہلکاروں کے بیان لے کر رپورٹ تیار کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ساہیوال واقعے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی جبکہ فائر نگ کی جگہ کلیئر ہونے سے اہم شواہد ضائع کر دیئے گئے ہیں اور گاڑی اور گولیوں کا فرانزک بھی نہیں کرایا جاسکا۔ عینی شاہدین نے پولیس ریسٹ ہاؤس جا کر بیانات ریکارڈ کرانے سے انکار کیا تو حکام نے آپریشن میں شامل اہلکاروں کے بیان لے کر رپورٹ تیار کرلی جبکہ میڈیا اور شہریوں سے ملنے والی موبائل فوٹیجز سے بھی مدد لی گئی۔
جے آئی ٹی رپورٹ کی ڈیڈ لائن آج شام پانچ بجے تک ہے جس پر پوری قوم کی نظریں جمی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ رپورٹ آنے پر ایکشن لے کر دکھائیں گے۔ دوسری جانب ساہیوال آپریشن میں ملوث اہلکاروں کے نام منظر عام پر آگئے ہیں اور معلوم ہوا ہعے کہ انسداد دہشت گردی فورس کے سب انسپکٹر صفدر حسین نے ٹیم کی قیادت کی جبکہ دیگر اہلکاروں میں احسن خان، محمد رمضان، سیف اللہ اور حسنین اکبر شامل ہیں۔