سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ پولیس کے خلاف آئی تو کیا کام کیا جائے گا؟ ایسی خبر آ گئی کہ ہر کوئی دنگ رہ جائے

سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ پولیس کے خلاف آئی تو کیا کام کیا جائے گا؟ ...
سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی کی رپورٹ پولیس کے خلاف آئی تو کیا کام کیا جائے گا؟ ایسی خبر آ گئی کہ ہر کوئی دنگ رہ جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) کی رپورٹ آج وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کی جائے گی جس کی روشنی میں کئی بڑے فیصلے متوقع ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ مخالف آنے پر آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی سمیت اعلیٰ افسران کی تبدیلی کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آج کی تمام مصروفیات منسوخ کرتے ہوئے سانحہ ساہیوال پر آج شام امن و امان سے متعلق خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ مخالف آنے پر آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی سمیت اعلیٰ افسران کی تبدیلی کا امکان ہے جنہیں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی تجویز پر تعینات کیا گیا تھا۔
دوسری جانب جے آئی ٹی کے سربراہ سید اعجاز شاہ نے ساہیوال میں جائے وقوعہ پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کرنے والے سی ٹی ڈی کے 6 اہلکار حراست میں ہیں جن کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں اور ابتدائی طور پر ہم شہادتیں اکٹھی کررہے ہیں۔جے آئی ٹی سربراہ نے مزید کہا کہ ابتدائی شہادتوں اور لیبارٹری سے تجزیہ آنے کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچیں گے اور لیبارٹری تجزیہ آنے کے بعد ہی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات کیلئے 72 گھنٹے دئیے گئے جو آج شام 5 بجے پورے ہورہے ہیں اور رپورٹ کی روشنی میں ہی ایکشن لیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ پچھلی حکومت میں واقعات پر صرف جے آئی ٹیز بنتی رہیں لیکن نئے پاکستان میں عوام کو واضح فرق نظر آئے گا۔