”اگر کلبھوشن یادیو کو زندہ پکڑ نے کے بعد عوام کے پرزور مطالبے کے باوجود پھانسی نہیں دی جا سکتی تو کیا ذیشان ۔۔۔“سانحہ ساہیوال میں مقتول ذیشان کی اہلیہ پھٹ پڑیں

”اگر کلبھوشن یادیو کو زندہ پکڑ نے کے بعد عوام کے پرزور مطالبے کے باوجود ...
”اگر کلبھوشن یادیو کو زندہ پکڑ نے کے بعد عوام کے پرزور مطالبے کے باوجود پھانسی نہیں دی جا سکتی تو کیا ذیشان ۔۔۔“سانحہ ساہیوال میں مقتول ذیشان کی اہلیہ پھٹ پڑیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سانحہ ساہیوال میں مارے جانے والے ذیشان کی اہلیہ نے کہا ہے کہ اگراس کا شوہر ذیشان کسی کیس میں مطلوب تھا تو کوئی پرچہ یا ایف آئی آر سامنے کیوں نہیں لائی گئی ،کیا ذیشان اس زمین پر اتنا بھاری ہو گیا تھا کہ اسے پکڑے بغیر ما ر دیا گیا ۔نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک “میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کلبھوشن یادیو کو زندہ پکڑا جا سکتا ہے اور عوام کے بھرپور مطالبے کے باوجود اسے پھانسی نہیں دی جا رہی تو کیا ذیشان کو زندہ نہیں پکڑا جا سکتا تھا ،کوئی ادارہ اس قابل نہیں تھا کہ ذیشان کو زندہ پکڑا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس قابل نہیں کہ کلبھوشن یادیو کو پھانسی دے سکے لیکن ذیشان کو سر عام گولیوں سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔ذیشان کے اہلیہ نے کہا کہ جس گاڑی کو دہشت گردوں کے زیر استعمال بتا یا جا رہا ہے ،وہ اسلام آبا د،مری اور ناران کاغان سمیت کئی علاقوں میں گئی ،کیا ادارے اس قابل نہیں تھے کہ اس گاڑی کو چیک کر سکیں ،اس وقت اس گاڑی کو کیوں نہیں پکڑا گیا ۔

مزید :

قومی -