ملتان2020شہریوں پربھاری، 21دنوں میں 550وارداتیں، کروڑوں کاسامان غائب

ملتان2020شہریوں پربھاری، 21دنوں میں 550وارداتیں، کروڑوں کاسامان غائب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
ملتان (مہر احمد رضا سیال سے) ضلع بھر میں جرائم کی شرح میں بے پناہ اضافہ، شہری اپنے اپکو غیر محفوظ تصور کرنے لگے۔ پولیس افسران کی کارکردگی صرف اور صرف تھانوں چرچز اور سبزی منڈی کے دورہ کے دوران فوٹو سیشن کی حد تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ڈاکو اور چور دندناتے پھرنے لگے ہیں جبکہ بعض پولیس کے اعلی افسران کا عوامی مشکلات کے حل کے حوالے سے غیر سنجیدہ رویہ سامنے آیا ہے(بقیہ نمبر36صفحہ12پر)

ذرائع کے مطابق سال 2020 کے پہلے مہینہ (جنوری)آغاز شہریوں کے لئے اچھا نہیں رہا۔کیونکہ ڈکیتی، چوری و نوسربازی کی وارداتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ڈکیتی کی واراداتو ں کے دوران فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ممتاز آباد کے علاقے میں ایک ایس پی ارسلان زاہد کے گھر سے لاکھوں روپے مالیت کے چوبیس تولے زیورات و نقدی لوٹ لی گئی ہے۔روز بروز وارداتوں میں اضافے کی و جہ سے شہری اپنے اپکو غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں۔ذرائع کے مزید مطابق سال کے پہلے اکیس دنوں میں ڈکیتی، چوری اور نوسربازی کی تقریبا ساڑھے پانچ سو سے زائد وارداتوں میں شہری کروڑ وں روپے سے زائد مالیت کے زیورات، نقدی اور گاڑیوں سے محروم ہوگئے ہیں۔واضح رہے کچھ روز قبل تھانہ شاہ شمس پولیس کیعلاقے میں دو مسلح موٹرسائیکل سوار ڈاکووں نے بکر منڈی کے قریب لیہ کے رہائشی بیوپاری بلال کی کار پر فائرنگ کی۔اور 88 لاکھ روپے سے بھرا ہوا تھیلا چھین کر فرار ہوگئے تھے۔اسی طرح حسن آباد گیٹ نمبر ایک گول مسجد کے قریب ڈاکووں نے شہری فیصل سے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی۔تو مزاحمت کرنے پر ڈاکوں نے فائرنگ کرکے زخمی کر دیا اور فرار ہوگئے۔ الپہ پولیس کے علاقے میں عبدالحفیظ سے تین ڈاکووں نے 20 روہے چھین لئے۔ رحمان آباد میں دس مسلح افراد نے وقار شریف سے ایک لاکھ روپے چھین لئے اور فائرنگ کرکے اسے زخمی کر دیا شہر کے اندر ڈاکووں کے درجنوں گینگز متحرک ہوچکے ہیں جو بلا ناغہ شہر بھر ٹی آسانی سے وارداتیں کرتے نظر آتے ہیں۔مگر پولیس ان ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام نظر ا?رہی ہے ڈاکو گھروں اور دکانوں میں گھس کر شہریوں کو لوٹ رہے ہیں جس سے تاجروں کے کاروبار متاثر ہورہے ہیں گھروں میں ہونے والی وارداتوں کی وجہ سے عام شہری بھی خوف وہراس کاشکار ہیں دکانوں کے تالے توڑ کر چوری کی وارداتیں کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہیشہر میں کار چور بھی متحرک ہیں دوسری جانب پولیس افسران کی جانب سے اپنے غیر ضروری دوروں کی تصاویر بنواکر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ضلع میں پولیس متحرک ہے۔جوکہ بالکل غلط ہے۔شہریوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے کہا ہے کہ پولیس افسران فوٹو سیشن کا سلسلہ چھوڑ کر وارداتوں پر کنٹرول کریں۔اپنے اعلی افسران کو گمراہ کرنے کی بجائے حقیقت سے آگاہ کریں۔
غائب