وہ ادارہ جس میں میٹرک پاس مالی کو گریڈ 19 کا ڈائریکٹر لگا دیا گیا
لاہور (ویب ڈیسک) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) لاہور میں میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایک میٹرک پاس مالی کو گریڈ انیس کا ڈائریکٹر لگا دیا گیا ہے۔ دنیا نیوز کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ہاو¿سنگ کو معاملہ کی انکوئری کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
چینل ذرائع کے مطابق 1989ءمیں میٹرک پاس مالی بھرتی ہونے والے جاوید حامد نے گریڈ 19 میں ڈائریکٹر کی ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں۔ سابق حکومت نے اسے خوب نوازا جبکہ موجودہ حکومت نے بھی کچھ کم فائدہ نہیں دیا۔میٹرک پاس جاوید حامد کو ن لیگ کے دورحکومت میں ہی سکیل 9 دیا گیا جس کے بعد ترقی دے کر گریڈ 16 سے نواز دیا گیا۔ 2006ءمیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی ایچ اے سے ترقی دے کر گریڈ 17 دیا۔ گریڈ 17 کیلئے تعلیمی قابلیت بی ایس سی کو بھی نظر انداز کر دیا گیا۔
جاوید حامد کو 2007ءمیں ہی غیر قانونی طور پر گریڈ 18 میں ترقی دیدی گئی۔ سیاسی اثرورسوخ کے باعث جاوید حامد کو میرٹ اور قوانین کے برعکس گریڈ 19 دے دیا گیا۔اس وقت 26 ایم ایس سی پاس اور 40 بی اے پاس ملازمین میٹرک پاس جاوید حامد کے ماتحت کام کر رہے ہیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ جاوید حامد ایسی جگہ ڈائریکٹر تعینات ہوا جہاں اعلیٰ حکومتی عہدیدار اور افسران کی رہائشگاہیں ہیں۔
جب بھی جاوید حامد کیخلاف کارروائی کی بات آئی تو اعلیٰ افسران کی رہائشگاہوں میں پام اور دیگر پودے پہنچا دئیے جاتے۔ چیف سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان نے نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ہاو¿سنگ کو معاملہ کی مکمل انکوئری کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سیکرٹری ہاو¿سنگ کا بھی کہنا ہے کہ ترقیاں میرٹ پر نہیں ہوئیں، کارروائی کی جائے گی۔ ادھر ڈی جی پی ایچ اے مظفر سیال مانتے ہیں کہ جاوید حامد کو غیر قانونی ترقی دی گئی جبکہ وائس چیئرمین پی ایچ اے حافظ ذیشان کا کہنا تھا کہ جاوید حامد ن لیگ دور میں بھرتی ہوا، تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔دوسری جانب جاوید حامد نے اپنی تعیناتی اور ترقیوں کو میرٹ پر قرار دیا ہے۔