بینک چوری کرنے والے چور کا خفیہ ڈبہ 100 سال بعد کھولا گیا تو اس میں سے کیا نکلا؟ دیکھ کر دل پگھل جائے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں ایک بینک ڈکیتی کرنے والے ڈاکو کا خفیہ ڈبہ 100سال بعد کھولا گیا جو اس نے جیل میں قید کے دوران بنایا تھا۔ اس ڈبے سے خلاف توقع ایسی چیزیں برآمد ہوئیں کہ جس نے دیکھیں اس کا دل پگھل گیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس ڈاکوکا نام جان بونین نائٹ تھا، جس کی پیدائش 1877میں ہوئی تھی۔ اس نے کئی بینک ڈکیتیاں کیں اور بالآخر اسے عمر قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا گیا اور باقی زندگی اس نے واشنگٹن کی لیون ورتھ جیل میں ہی گزاری۔ زندگی کے آخری دنوں میں اسے کینسر لاحق ہوا اور جب حکام کو اس کی موت کا یقین ہو گیا تو انہوں نے اسے رہا کر دیا۔
جان نے جیل میں اپنے بچوں سے دور زندگی گزاری۔ جب وہ قید ہوا تو اس کے بچے چھوٹے چھوٹے تھے۔ اس نے جیل میں لکڑی کا ایک ڈبہ بنایا اور جب اسے رہائی ملی تو اس نے وہ ڈبہ اپنے بیٹے کو دیا آگے منتقل ہوتا ہوا اس کے پڑپوتے تک پہنچا۔ اب اس کے پڑپوتے نے وہ ڈبہ کھولا۔ اسے توقع تھی کہ اس میں کوئی اس زمانے کی نقدی یا پرانی پستول وغیرہ ہو گی، کیونکہ اس نے اپنے پردادا کے متعلق سن رکھا تھا کہ وہ ایک ڈاکو تھا لیکن اس ڈبے میں سے ایک چینی گڑیا، ایک بچیوں کے پہننے والا سر کا تاج، بچے کے کھانا کھانے والا چھوٹا سا چمچ اور کچھ تصاویر نکلیں۔
ویب سائٹ ’Imgur‘ پر اس پڑپوتے نے ان اشیاءکی تصاویر پوسٹ کیں اور پوری کہانی بیان کی۔ اس نے لکھا کہ ”ان اشیاءسے ظاہر ہوتا ہے کہ میرے پردادا جیل میں اپنے بچوں کو کتنا یاد کرتے تھے۔ جب وہ جیل میں قید ہوئے تو میری پردادی نے میرے دادا اور خاندان کے دیگر لوگوںکو کہہ دیا کہ میرے پردادا کی موت ہوگئی ہے۔ جب انہیں کینسرلاحق ہوا تو جیل سے میرے دادا کو فون آیا۔ اس وقت میرے دادا بھی ایک بیٹے (میرے والد)کے باپ بن چکے تھے۔ وہ جس شخص کو تمام عمر مردہ سمجھتے رہے، جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ زندہ ہے تو انہیں شدید جھٹکا لگا۔ آج اس ڈبے کو کھولنے کے بعد پردادا کے متعلق میرا خیال یکسر تبدیل ہو گیا ہے۔“